سرینگر// جموں اینڑ کشمیر فکشن رایٹرس گلڈ کی ہفتہ وار منعقد ہونے والی نشستوں میں آج 101 ویں نشست گلڈ کے صدر دفتر واقع آبی گزر لعل چوک سرینگر منعقد ہوئی۔آج کی نشست پروفسر نیر مسعود کی نذر تھی۔ نشست کی صدارت معروف گوجری افسانہ نگار پروفیسر ڈاکٹر ایم کے وقار نے کی ،نشست کا آغاز فکشن تحریر سے ہوا جو سہیل سالم نے بہ عنوان " آہ! پروفیسر نیر مسعود۔ایسا کہاں سے لاوں کہ تجھ سا کہوں جسے " پیش کی۔ نشست میں 3 افسانے پڑھے گئے۔ڈاکٹر نیلوفر ناز نحوی نے اردو افسانہ"ادلا بدلی" جہانگیر احمد نے کشمیری افسانہ " حیلہ گرس بہانہ بسیار "اور ڈاکٹر شہنواز نے اپنا انگریزی افسانہ"The Divin Providenc" پڑھا جنہیں خوب سراہا گیا اور ان پر سیر حاصل بحث بھی ہوئی۔نشست میں جن ممبران نے شرکت کی ان میں رفیق مسعودی، دلدار اشرف، شفیع احمد، ڈاکٹر نذیر مشتاق، مقبول فیروزی ، سلیم سالک، چودھری شریف انجم، رضیہ احمد خان ، دیبہ نذیر ، روف قیاسی ، بلال احمد، مدثر رمضان، قاضی محمد عمار، شکیل الرحمن ، شہزادہ بسمل، عبدالروف قریشی قابل ذکر ہیں۔صدارتی تقریر میں پروفیسر وقار نے گلڈ کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے گلڈ کو خوابوں کے مرکز سے تعبیر کیا اور کہا کہ موجودہ دور میں فکشن کے حوالے سے سنجیدہ کام کرنے کی ضرورت ہے ،جس کے لئے گلڈ ایک نہایت ہی اہم ادارہ ثابت ہوسکتا ہے ۔نشست کی نظامت نوجوان افسانہ نگار زبیر قریشی نے انجام دی۔