سرینگر// شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(سکمز) صورہ کے باہر چھاپڑی فروشوں نے فٹ پاتھ پر قبضہ جما رکھا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں دقتیں پیش آرہی ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اسپتال کے عین سامنے واقع پولیس تھانے کا عملہ اس ضمن میں بالکل خاموش تماشائی نظر آتا ہے۔فٹ پاتھوں پر چھاپڑی فروشوں کے قبضہ کی وجہ سے دو رو نزدیک سے آنے والے مریضوں اور تیما رداروں کو سخت مشکلات درپیش رہتی ہیں۔ صورہ اسپتال کے گیٹ کے عین باہر سے ہی چھاپڑی فروشوں نے فٹ پاتھ کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور یہ سلسلہ برابر اپر صورہ علاقہ تک چلتا ہے۔فٹ پاتھوں پر پیر رکھنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی جس کی وجہ سے لوگ سڑک پر چلنے پر مجبور نظر آتے ہیں۔گاندربل سے صورہ اسپتال آنے والے بلال احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ اتنے اہم مرکز کے باہر قانون نام کی کوئی چیز ہی نہیں وہ بھی تب جب کہ اسپتال کے عین سامنے پولیس تھانہ واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے چلنے پھرنے کیلئے فٹ پاتھ پر جگہ ہی موجود نہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ بیچ راستے چلنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔محمد یاسین وانی نامی ایک شہری نے بتایا کہ ہسپتال ایک انتہائی حساس جگہ ہے جس کے باہر انتظامیہ کو ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئے تھے کہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو لیکن یہاں گنگا الٹی ہی بہتی ہے۔پولیس تھانے کے سامنے اگر کوئی گاڑی یا چھاپڑی فروش چند منٹ کیلئے بھی رکے تو اس کی حالت غیر کر دی جاتی ہے تاہم سڑک کی دوسری طرف اسپتال کے عین باہر فٹ پاتھ پر راہ گیروں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اور کوئی پوچھنے والا ہی نہیں۔محمد عباس پرے نامی راہ گیر نے بتایا کہ اسپتال ایک انتہائی حساس جگہ ہے جس کے باہر انتظامیہ کو ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئے تھے کہ لوگوں کو تکلیف نہ ہوتاہم اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دے رہا ہے۔عوام نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ فٹ پاتھ کو جلد از جلد چھاپڑی فروشوں سے خالی کیا جائے اور انہیں کسی مخصوص جگہ پر بٹھایا جائے تاکہ ان کے روز گار پر بھی اثر نہ پڑے اور عوام کو بھی سہولت چلنے پھرنے میں سہولت ہو۔