نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے 'میں کانگریس ہوں' والے ٹوئٹ کو کانگریس کے مسلم پرست پارٹی ہونے سے متعلق ان کے مبینہ بیان کا اعتراف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جناح جیسی سوچ کو ملک آگے نہیں بڑھنے دے گا۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ تین دنوں سے ملک کے عوام گاندھی سے ان کے مبینہ مسلم دانشوروں کے ساتھ میٹنگ اور ایک اردو اخبار کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کے مسلمانوں کی پارٹی ہونے کے بیان کے بعد کچھ سوال پوچھ رہی تھی کہ کیا کانگریس ملک کو تقسیم کرنے والی اور خوشامد کی سیاست کررہی ہے ۔ یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا آپ نے یہ کہا تھا کہ کانگریس مسلمانوں کی پارٹی ہے یا نہیں کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک دن چپ رہتی ہے اور دوسرے دن کانگریس اقلیتی سیل کے رہنما ندیم جاوید کہتے ہیں کہ نہ تو گاندھی نے کچھ غلط کہا ہے اور نہ ہی اردو اخبار نے غلط لکھا ہے ۔ آج گاندھی نے چار سطروں کا ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انہوں نے کہیں بھی اس بات کی تردید نہیں کی ہے ۔ اگر تردید نہیں کی ہے تو اسے اعتراف سمجھا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ گاندھی کا کہنا ہے کہ جو بھی انہوں نے کہا تھا وہ اس پر قائم ہیں۔ بی جے پی ترجمان نے کہا کہ یہ کانگریس کی سوچی سمجھی سازش ہے ۔ وہ پیغام دینے کے لئے خاموشی سے میڈیا میں لیک کراتی ہے ۔ میٹنگ بند کمرے میں ہوتی ہے ۔ کانگریس پہلے تو کہتی ہے کہ اخبار کو نوٹس دے گی لیکن اگلے دن اس کے لیڈر ندیم جاوید تصدیق کردیتے ہیں۔ ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ اس کے اجاگر ہونے سے ملک کے سیکولر تانے بانے کو ہوئے نقصان کی بھرپائی کے لئے گاندھی نے رفو کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ 'میں قطار میں کھڑے آخری شخص کے ساتھ ہوں استحصال محروم اور ستائے ہوئے لوگوں کے ساتھ ۔