عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کانگریس کے سینئر لیڈر اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی جموں و کشمیر کے انچارج بھرت سنگھ سولنکی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کانگریس-این سی اتحاد جموں و کشمیر میں زبردست کامیابی حاصل کرنے کے لیے تیار ہے، اور مقبولیت میں دیگر جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سولنکی نے بی جے پی کی مایوسی کو ریاست میں ان کی گھٹتی ہوئی قسمت قرار دیا۔انکاکہناتھا “بی جے پی نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر دفاع، اور یوپی کے وزیر اعلی سمیت اپنے سرکردہ لیڈروں کو کسی بھی ضروری طریقے سے اقتدار سے مضبوطی سے چمٹے رہنے کے لیے تعینات کیا ہے”۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ مایوسی بی جے پی کی اپنی کم ہوتی مقبولیت کے بارے میں بیداری سے پیدا ہوئی ہے۔سولنکی نے بی جے پی کے پوشیدہ ایجنڈے کو بے نقاب کیا جس میں جموں و کشمیر کے قدرتی وسائل کا استحصال کرنا اور بڑے کاروباروں کو ریاست کو لوٹنے کی اجازت دینا شامل ہے۔انہوںنے کہا”اس چونکا دینے والے انکشاف نے جموں و کشمیر کے شہریوں میں تشویش کو جنم دیا ہے، جو اپنی ریاست کی خودمختاری اور معاشی بہبود پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کریں گے‘‘۔سولنکی نے اعلان کیا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی 27ستمبر کو دو ریلیوں سے خطاب کریں گے، جب کہ پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی بھی 28 ستمبر کو ریلیوں سے خطاب کریں گی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے اور وہ بی جے پی اور اس کے فریب کارانہ ہتھکنڈوں کو مسترد کر دیں گے۔جموں و کشمیر کے لوگوں کو دھوکہ دینے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا،کہ ‘اب وہ کس بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں؟ بی جے پی اپنے 2014 کے وعدوں سے مکر گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ ’’جموں و کشمیر کے عوام بی جے پی کے ہتھکنڈوں کو مسترد کر دیں گے۔ کانگریس اور این سی جموں و کشمیر کے مفادات کی خدمت کرنے کے ہمارے عزم میں متحد ہیں‘‘۔