راہبائوں کی گرفتاری | رائے پور سے دہلی تک سیاسی درجہ حرارت گرم

Towseef
3 Min Read

یو این آئی

رائے پور//چھتیس گڑھ کے درگ ریلوے اسٹیشن پر حال ہی میں تبدیلی مذہب اور انسانی اسمگلنگ کے الزام میں دو راہبائوں سمیت تین لوگوں کی گرفتاری کے بعد رائے پور سے دہلی تک سیاسی درجہ حرارت گرم ہوگیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے اس معاملے میں ملزمین کی گرفتاری پر سوال اٹھائے جبکہ اس معاملے کی بازگشت پارلیمنٹ میں بھی سنی گئی۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے لکھاچھتیس گڑھ میں دو کیتھولک راہباں کو ان کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ یہ انصاف نہیں، بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی-آر ایس ایس (بی جے پی-آر ایس ایس) کا بھیڑ تنتر ہے، یہ ایک خطرناک پیٹرن کی عکاسی کرتا ہے، یہ ایک منظم جبر ہے۔خاموش نہیں بیٹھنا ہے، مذہب کی آزادی کا سب کو آئینی حق حاصل ہے ،ہم راہباں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دریں اثنا، کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھامیں چھتیس گڑھ کے درگ ریلوے اسٹیشن پر 25 جولائی کو پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتی ہوں۔ دو عیسائی راہباں سسٹر وندنا اور سسٹر پریتی کو بغیر کسی قانونی بنیاد کے حراست میں لیا گیا۔ ان پر مذہب کی تبدیلی اور انسانی اسمگلنگ کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔ یہ انسانی حقوق پر سنگین حملہ ہے۔ پرینکا گاندھی نے مزید لکھا کہ یہ واحد کیس نہیں ہے۔
بی جے پی کے دور حکومت میں اقلیتوں کو منظم طریقے سے ہراساں اور بدنام کیا جا رہا ہے۔ موب جسٹس اور فرقہ وارانہ تشدد کی ہماری جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ قانون کی بالادستی ہونی چاہئے۔اس سلسلے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی کو خط لکھ کر اس معاملے میں بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اس دوران ریاستی کانگریس صدر دیپک بیج بھی اس معاملے میں حکومت سے منصفانہ جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت مذہب تبدیلی کے نام پر سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت سیاسی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔

Share This Article