سمت بھارگو+عاصف بٹ
جموں+کشتواڑ// رام نگرادھم پور اور چھاترو کشتواڑ میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین دو مقامات پر مسلح تصادم ہوا اور کافی دیر تک فائرنگ کے تبادلے کے بعد خاموشی چھا گئی۔ سیکورٹی فورسز نے دونوں جگہوں پر آپریشن کو جمعرات کی صبح تک ملتوی کردیا ہے۔
ادہم پور
ادہم پورضلع میں بدھ کو سیکورٹی فورسز کے تین ملی ٹینٹوں کے ساتھ رابطہ قائم ہونے کے بعد ایک انکائونٹر شروع ہوا۔ادھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا، “پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران، ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقے کے گائوں جوفر میں ملی ٹینٹوں سے رابطہ قائم ہوا۔”انہوں نے بتایا کہ دو سے تین ملی ٹینٹ پھنسے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا”فائرنگ جاری ہے” ۔ایس ایس پی ادہم پور امود ناگپور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو رام نگر پولیس تھانے کے حدود میں جوفر نامی گائوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی، جس کے فوراً بعد پولیس نے گائوں میں پہنچ کر محاصرہ کیا اور اسکے لئے اضافی سیکورٹی فورسز کے علاوہ فوج اور سی آر پی ایف کی مدد بھی حاصل کی گئی۔ایس ایس پی نے مزید کہا کہ تلاشی کارروائی کے آغاز پر ہی ملی ٹینٹوں کیساتھ رابطہ قائم ہوا جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا یکن اندھیرا ہونے کی وجہ سے آپریشن ملتوی کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کی سخت ترین ناکہ بندی کی گئی ہے اور ممکنہ طور پر 3ملی ٹینٹوں کیخلاف جمعرات کی صبح دوبارہ شروع کیا جائیگا۔کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو شروع ہونے والے آپریشن کے بعد سے تین انکائونٹر کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز گزشتہ 17 دنوں سے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے والے ملی ٹینٹوں کا سراغ لگا رہے ہیں۔اس علاقے میں 27 مارچ کو ہونے والے مقابلے میں دو ملی ٹینٹ اور چار پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔
کشتواڑ
چھاترو کشتواڑ میں اسی طرح کے ایک واقعہ میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پولیس نے بتایا کہ انہیںچھاترو سب ڈویژن کے نائید گام گائوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد دن کے اڈھائی بجے2پیرا اور سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر آپریشن شروع کیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ نائید گام کے گھنے جنگلات میں جب آپریشن کا آغاز کیا گیا تو یہاں موجود ملی ٹینٹوں نے تلاشی پارٹی پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا۔پولیس کے بعد اسکے بعد فائرنگ کا سلسلہ رک گیا البتہ رک رک کر گولیوں کی آوازیں آتی رہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہاں تین سے چار ملی ٹینٹوں کا گروپ موجود ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ کوکر ناگ کے اہلن گڈول سے ملتا ہے۔اور دونوں طرف سے آپریشن شروع کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ13ستمبر کو اسی گائوں نائید گام میںملی ٹینٹوں نے گھات لگا کر حملہ کیا تھا جس میں، 4جوان زخمی ہوئے تھے جن میں بعد میںدو ہلاک ہوئے تھے۔پولیس نے مزید کہا کہ وہ پچھلے 7ماہ سے سیکورٹی فورسز کیساتھ مل کر اس گروپ کے تعاقب میں ہے۔کیونکہ ستمبر میں کئے گئے حملے میں یہی گروپ ملوث تھا اور سات ماہ بعد اس گروپ کیساتھ دوبارہ رابطہ قائم ہوا ہے۔
کپوارہ
سیکورٹی فورسز نے بدھ کو جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں8 کلو وزنی ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) کا پتہ لگا کر اسے ناکارہ بنا کر ایک سانحہ کو ٹالا۔ حکام نے بتایاکہ ہندواڑہ کہ ہفرڈہ جنگلاتی علاقے میں معمول کی گشت کے دوران سیکورٹی فورسز کو سڑک کے کنارے ایک مشتبہ چیز ملی۔ قریب سے معائنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ مشکوک چیز آئی ای ڈی ہے۔انہوں نے بتایا کہ علاقے کو گھیرے میں لیا گیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو موقع پر بلایا گیا۔ اسکواڈ نے بعد میں آئی ای ڈی کو بغیر کسی نقصان کے تباہ کر دیا۔