شوپیان+سوپور//جنوبی ضلع شوپیاں کے رام نگری امشی پورہ میں فوج کی جانب سے گھات لگا کر کئے گئے حملہ میں سوپور کا ایک جنگجو جاں بحق جبکہ ایک فرار ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ جنگجو اسلامک سٹیٹ جموں و کشمیر تنظیم سے وابستہ تھا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ فرار ہونے والا جنگجو زخمی ہے۔ انتظامیہ نے جنگجو کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر شوپیاں اور سوپور میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردیں۔اس دوران سوپور میں تعلیمی ادارے بند اور مکمل ہڑتال رہی تاہم شوپیان میں جزوی ہڑتال رہی۔
مسلح تصادم
پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں اس بات کی مصدقہ طور پر اطلاع ملی تھی کہ رام نگری اور امشی پورہ کے درمیان میوہ باغات علاقے میں دو جنگجو موجود ہیں جس کے بعد انکے خلاف آپریشن شروع کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ جنگجوئوں کیخلاف آپریشن میں 23 پیرا، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے میوہ باغات میں گھات لگایا تھا جس کے دوران یہاں سے 2جنگجوئوں کا گذر ہوا، جس کے دوران طرفین میں فائرنگ کا تبادلہﷺؑ ہوا اور سوپور کا جنگجو جاں بحق ہوا۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعہ کی صبح سحری کے وقت جب وہ سحری کھا رہے تھے تو ٹھیک ساڑھے 3بجے ایک دھماکہ کی آواز آئی جس کے بعد قریب 5منٹ تک زور دار فائرنگ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اسکے بعد نہ فائرنگ ہوی اور نہ کوئی تلاشی آپریشن ہوا۔بعد میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جمعہ کی علی الصبح ایک مختصر تصادم میں اشفاق احمد صوفی عرف عمر ولد مشتاق احمد ساکن ماڈل ٹاون بی سوپور کو ہلاک کیاجومبینہ طور پر اسلامک اسٹیٹ جموں وکشمیر نامی تنظیم کے ساتھ وابستہ تھا۔
پولیس بیان
ریاستی پولیس کی طرف سے جاری ایک تفصیلی بیان میں کہا گیا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ جنگجو پہاڑی ضلع شوپیاں کے رام نگری علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً علاقے کو محاصرے میں لیا اور انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔جنگجوئوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی،اورکچھ عرصہ تک جانے والی جھڑپ میں اشفاق احمد صوفی عرف عمر ولد مشتاق احمد ساکن ماڈل ٹاون بی سوپور ہلاک ہوا۔پولیس بیان میں کہا گیا 'پولیس ریکارڈ کے مطابق اشفاق احمد کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔ ابتدائی طور پر مذکورہ جنگجو کالعدم تنظیم حرکت المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھا۔ مہلوک جنگجو اور اُس کے ساتھی کئی تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں اور انہوں نے صفا کدل میں سی آر پی ایف بنکر پر گرینیڈ سے حملہ کیا جبکہ صورہ اور پولیس اسٹیشن خانیار پر بھی ہتھ گولے داغے تھے'۔بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ مہلوک جنگجو علاقے میں سیکورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کا تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی پیش پیش رہ چکا ہے۔ مارا گیا جنگجو پہلے گرفتار ہو چکا تھا اور اُس کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوا پھر اُس نے سال 2018 میں دوبارہ جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ اشفاق احمد نامی جنگجو کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہیں اور وہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کو انتہائی مطلوب تھا۔ جائے جھڑپ پر سیکورٹی فورسز نے اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا'۔
ہڑتال
جنگجو کی ہلاکت کیساتھ شوپیان میں بازار بند ہوگئے اور ٹریفک کی نقل و حرکت بند ہوگئی۔ تاہم بعد میں دکانیں جزوی طور کھل گیں جبکہ تھوڑی بہت گاڑیاں بھی چل رہی تھیں۔ادھر ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ سوپور کے احکامات پر سب ڈویژن سوپور میں جمعہ کو تمام تعلیمی ادارے بند رہے ۔ سوپور قصبہ میں مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران کاروباری و تجارتی ادارے بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی بہت کم چلتا رہا۔دونوں قصبوں میں انٹر نیٹ کی سہولیات بھی منقطع رہیں۔
نماز جنازہ
مہلوک جنگجو کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔جونہی مذکورہ جنگجو کی لاش اسکے آبائی گھر لائی گئی تو لوگوں نے نعرے بازی کی۔بعد میں انکی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد انہیں جلوس کی صورت میں آبائی قبرستان پہنچایا گیا۔ماڈل ٹائون میں نماز جنازہ کے بعد مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں ہوئیں۔اس دوران پولیس نے شلنگ کر کے انہیں منتشر کیا۔