جونپور، //اجودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کی وکالت کرتے ہوئے اترپردیش کے گورنر رام نائک نے جمعرات کو کہا کہ اس حساس مسئلے میں تمام فریق کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے اور اتفاق رائے سے اس پر عمل کرنا چاہئے ۔ مسٹر نائک نے کہاکہ رام مندر بلاشبہ آستھا کا موضوع ہے مگر یہ معاملہ ابھی سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہے ۔ اس لئے اس بارے میں جلد بازی یا الٹے سیدھے بیان کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ عدالت کا جو بھی آئے گا ، اس کا احترام کرنا چاہئے ۔ بیٹوں کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے اترپردیش کے گورنر نے کہاکہ بہتر تعلیم سے ہی سماج آگے بڑھے گا۔ لڑکیاں سماج کا نہایت اہم حصہ ہیں۔ ان کی بہتر تعلیم سماج کو بیدار بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بہتر تعلیم کے لئے حکومت مضبوطی کے ساتھ عہدبند ہے ۔ ریاست میں اب نقل سے پاک امتحان ہوگا۔ اب کہیں بھی نقل کادھندہ نہیں ہوگا۔ ضلع کے مڈیاہوں علاقہ کے مالتی کالج امبرپور بیلوا میں منعقدہ سالانہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی مسٹر نائک نے کہاکہ وزیراعلی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ریاست کی چوطرفہ ترقی ہورہی ہے اور لوگ بھی ریاست کی ترقی کے بارے سوچیں گے تو یہ مزید تیز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں گورنر ضرور ہوں لیکن میری بیوی بھی ٹیچر تھی۔ تعلیم کو بہتر بنانے میں ہمیشہ سرگرم رہتا ہوں۔ادھر اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے جمعرات کو کہا کہ رام مندر کی تعمیر تو ہر حال میں ہوگی بس عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے ۔ نائب وزیر اعلی کے جنگلات اور ماحولیات کے وزیر سنگھ چوہان کے والد کی موت پر اپنی تعزیت کا اظہار کرنے یہاں آئے تھے ۔ اس سے قبل صحافیوں کے ذریعہ رام مندر پرپوچھے گئے سوال کے جواب میں مسٹر موریہ نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے ۔ رام مندر کی تعمیر ہوکر رہے گی بس عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے ۔ حکومت کے اس سلسلے میں کیا موقف ہے کے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کا اس ضمن میں موقف اک دم واضح ہے پارٹی کے سربراہ امت شاہ کی میٹنگ آر ایس ایس کے بلانے پر ہوئی تھی۔ پارٹی تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے اس طرح کی میٹنگ ہوتی رہتی ہے اس کو کسی اور چیزوں سے جوڑ کر نہ دیکھا جائے ۔یو این آئی