محمد تسکین
بانہال//جموں سرینگر قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے ہزاروں مسافر پچھلے کئی روز سے رام بن ۔ رام سو اور بانہال کے سیکٹر میں کئی کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے ٹریفک جام کی وجہ شدید پریشانیوں سے دو چار ہو رہے ہیں اور مسافروں کیلئے اپنی اپنی منزلوں تک وقت سے پہلے پہنچنا دشوار گزار معاملہ بنا ہوا ہے۔ٹریفک حکام پچھلے دو تین روز سے رام بن اور بانہال کے درمیان لگنے والے ٹریفک جام کیلئے مال بردار گاڑیوں کے خراب ہونے اور خانہ بدوش بکر والوں کی نقل و حرکت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ تیز گرمی میں شدید ٹریفک جام کیوجہ سے عام مسافروں کے علاؤہ وادی کشمیر کی سیاحت اور سیر سپاٹے پر آنے والے سیاحوں ، ضلع رام بن کے مقامی ملازمین ، سکول کالج جانے والے طالب علم اور ہسپتال جانے والے مریض یکساں قسم کی دشواریوں سے دو چار ہو رہے ہیں اور ریل گاڑی، ہوائی جہاز اور بس سروسز کا چھوٹنا جیسے مسافروں کا مقدر بن گیا ہے ۔جموں سے تعلق رکھنے والے راکیش شرما نامی ایک ٹیکسی ڈرائیور نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ بدھ کے روز سیاحوں کے ایک گروپ کو لیکر سرینگر سے جموں آرہے تھے لیکن قاضی گنڈ ۔ بانہال ٹنل سے رام بن تک پہنچنے میں پانچ سے چھ گھنٹوں کا وقت لگا ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی میں سوار سیاحوں نے آن لائین بکنگ کے ذریعے دہلی تک بس میں سیٹیں بک کر رکھی تھیں لیکن ہمارے جموں پہنچنے سے کئی گھنٹہ پہلے بس نکل گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے قریب ایک ہفتے سے رام بن ۔ رام سو اور بانہال کے درمیان ٹریفک جامنگ جیسے پھر لوٹ آئی ہے اور دونوں طرف سے چھوڑے جانے والے ٹرکوں کی وجہ سے ٹریفک کا گھنٹوں تک جام رہنا معمول بنا ہوا ہے ۔عبداللطیف نامی ایک تاجر نے بتایا کہ وہ بدھ کی صبح نو بجے بانہال میں ایک رشتہِ دار کی تعزیت اور جنازے میں شامل ہونے کیلئے رام بن سے روانہ ہوئے تھے لیکن رام بن سے بانہال تک 35 کلومیٹر کے سفر کو طے کرنے میں پانچ سے چھ گھنٹوں گھنٹوں کا طویل وقت لگا ۔ انہوں نے کہا کہ معمول کے ٹریفک میں رام بن سے بانہال تک کا سفر ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں طے ہوتا ہے لیکن ٹریفک جامنگ کی وجہ سے گاڑیاں دو دو گھنٹے ہلے بغیر ٹریفک جام میں پھنسی رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ گزشتہ منگل سے جاری ہے اور ٹریفک جام میں پھنسنے والے مسافروں کا حال بے حال ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بکر والوں کی بھیڑ بکریوں کی نقل و حرکت اور متعدد مقامات پر سڑک کی خراب حالت کے باوجود شاہراہ پر دونوں طرف سے ٹرکوں کو چھوڑنے کا فیصلہ عام مسافروں کیلئے مشکلات کا سبب بنا ہوا ہے اور اس کیلئے ایک طرف کے ٹرکوں کو شام کے اوقات کے بعد ہی چلنے کی اجازت دی جانی چاہئے ۔اس سلسلے میں ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پچھلے کئی روز سے رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں کئی مقامات پر ٹریفک کی نقل و حرکت سست روی کا شکار ہو رہی ہے اور اس کیلئے خانہ بدوش بکر والوں کے بھیڑ بکریوں ، گھوڑوں اور ڈیروں کی جموں کے میدانی علاقوں کی طرف واپسی اور مال گاڑیوں کے بیچ سڑک میں خراب ہونے کی وجوہات سے ٹریفک جام اور ٹریفک کی نقل و حرکت سست رفتاری ک شکار ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز ناچلانہ کے نزدیک ایک مال بردار ٹرک کئی ٹرکوں سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے وہاں پہلے ٹریفک جام رہا اور بعد میں ایک ٹرک بیچ سڑک میں ہی خراب رہا اور وہاں پر یکطرفہ ٹریفک کو ہی چلایا جاسکا اور یہ سلسلہ جمعرات کی صبح تک جاری رہا۔ انہوں نے مسافر گاڑی والوں سے اپیل کی کہ وہ شاہراہ پر ڈرائیونگ کے دوران اوور ٹیکنگ سے اجتناب کریں اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ کسی کی غلطی کی وجہ سے لگنے والا ٹریفک جام باقی ہزاروں مسافروں کیلئے مشکلات کا باعث نہ بنے ۔