بانہال // ضلع رام بن سے مخلوط سرکار میں شامل سیاسی لیڈران کا ایک مشترکہ وفد گذشتہ روز جموں میں ریاستی نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ سے ان کی سرکاری رہایش گاہ پر ملاقی ہوا جس میں رام بن ضلع سے گزرنے والی جموں سرینگر قومی شاہراہ کو فور لین شاہراہ بنانے کیلئے اس کی زد میں آنے والے زمینداروں کے ساتھ انصاف کروانے ان کے حق میں عدالت عظمی کے فیصلے کے مطابق معاوضہ واگذار کروانے میں اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ وفد میں پی ڈی پی ضلع صدر رام بن بشیر احمد رونیال، بی جے پی ضلع صدر رام بن شری رومیش کمار ، بیوپار منڈل رام بن صدر شری وید بھوشن کے علاوہ کئی لیڈران نے شرکت کی۔وفد نے مطالبہ نے نائب وزیر اعلی سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر اور جموں صوبہ میں زمین کی قیمتوں کو لیکر زمین آسمان کا فرق ہے۔ جس کی وجہ سے صوبہ جموں کے ضلع رام بن میں شاہراہ کی کشادگی کیلئے زمینداروں سے لی جانے والی اراضی کو کوڑیوں کے دام فورلین اور ریلوے کیلئے خریدا جارہا ہے جو سراسر ناانصافی اور زیادتی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ عدالت عظمی نے شاہراہ سے ایک سو فٹ کے دائرے میں انے والی اراضی کو کمرشل اراضی کا درجہ دینے کا حکم دیا ہے مگر بدقسمتی سے اایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رام بن جو کلکٹر رام بن بھی ہیں جارہا عدالت کے حکم کو ایک طرف رکھ کر من مرضی سے مختلف علاقوں کیلئے مختلف قیمتیں مقرر کررہے ہیں جس کی وجہ سے اپنی اراضی , دوکانین اور رہائشی مکان دینے والے متاثرین سخت مجبور اور مایوس ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر ہونے والے لوگوں کو زمین کا ایک کنال خریدنے کیلئے پندرہ سے بیس لاکھ روپئے ادا کرنا پڑ رہے ہیں جبکہ ریلوے اور فورلیں پروجیکٹ کی زد میں آئے ضلع رام بن اور ریاسی کے زمیندا روں کو ستر ہزار سے تین لاکھ روپئے تک کی رقم فی کنال کے حساب سے دی جارہی ہے جو ایک زمین پر دو قوانین کے مترادف ہے اور غریب زمینداروں کو یہ قیمتیں قبول نہیں ہیں لہذا اس میں کشمیر کے قیمتوں کے مطابق معاوضہ دینے کی سرکار سے اپیل ہے – انہوں نے ضلع رام بن کے علاقوں میں فورلین شاہراہ اور ریلوے پروجیکٹ کی زد میں انے والی اراضی کی قیمتیں دس سے بارہ لاکھ روپئے فی کنال مقرر کرنے کی مانگ کی ہے – لیڈروں کے اس مشترکہ وفد کو نائب وزیر اعلی پروفیسر نرمل سنگھ نے یقین دلایا کہ اس معاملے پر متعلقین سے بات کی جائے گی اور کوئی بہتر راستہ نکالا جائے گا- انہوں نے وفد کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ۔