بانہال// محکمہ بجلی ڈویژن رام بن کے درجنوں علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور درجنوں علاقوں میں ٹرانسفارمروں کی عدم موجودگی، لائین مینوں کی من مانی کی وجہ سے صارفین کوبجلی سے سے محروم رکھا جارہا ہے۔ محکمہ بجلی کے سب ڈویژن بانہال اور رام بن کے افسر زمینی حقائق سے بے بہرہ لگتے ہیں، افسران دفتروں میں بیٹھے رہتے ہیں اور ان کی ماتحت عملہ پر ڈھیلی گرفت کی وجہ سے لائن مین طبقہ نے شہر و گام میں من مرضی کا راج قائم کر رکھا ہے۔ اس سال جنوری میں ہوئی برفباری کے بعد سے اکڑال ، پوگل پرستان ، راج گڑھ ، گول ، سنگلدان کے درجنوں تحصیل کھڑی دیہات جہاں تین مہینے سے بجلی کے بغیر رہے وہیں بانہال ، کھڑی ، اکڑال پوگل پرستان ، رام بن وغیرہ کے بعض علاقوں میں خراب ہوئے ٹرانسفرامروں کو تبدیل نہ کئے جانے کی وجہ سے ہزاروں صارفین ہفتوں اور مہنیوں سے بجلی کے بغیر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع رام بن کے سینا بتی ، پرستان ،سوجمتنہ ، دھنمستہ ، بجھمستہ ، چنتھان ، ہالہ وغیرہ کے علاقوں میں مہینے سے بجلی کا نظام درہم برہم ہے اور فیلڈ سٹاف کی من مرضی سے ہی بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ پیار سنگھ کی قیادت میں سینا بتی کے علاقے کے ایک وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ علاقے میں پچھلے15 روز سے بجلی نہیں ہے اور جب ہوتی ہے تو چار پانچ گھنٹے سے زیادہ بجلی چھوڑی ہی نہیں جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی کی طرف سے ہر مہینے بلاناغہ ان غریب لوگوں کے ہاتھوں میں بجلی کے استعمال کے بغیر ہی بل تھمادیئے جاتے ہیں جو غریب صارفین کے ساتھ کھلواڑہے۔ہر سال لاکھوں روپے بطور بجلی فیس وصول کرنے کے باوجود بھی ضلع رام بن کے علاقوں میں بجلی کا ڈھانچہ خستہ حال ہو چکا، بجلی کی ننگی تاریں سرسبز درختوں سے باندھی گئی ہیں لیکن اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ضلع رام بن کے گجراڑہ ، سوجمتنہ ، دھنسمتہ ، بنگارہ ، پراکر دڑ ، اہمہ ، دردہی ، نیل ، رامسو ، چنجلو ، کھڑی ، پتھالن ، مہو منگت ، باوا، اکھرن ، اڑی مرگ ، ہجوا ، ناگن ڈار ، راجگڑھ ، گنوت اور گول اور سنگلدان کے 40 سے زائید سٹیشن اور دیہات ٹرانسفارمروں کی کمی کی وجہ سے بند پڑے ہیں جبکہ اس سے زائیدبرفباری والے علاقوں میں برفباری کے بعد بجلی کی سپلائی کو بحال کرنے میں محکمہ کو تین سے چار ماہ کا وقت لگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مقامی لائین مینوں سے لیکر محکمہ بجلی کے ، مگرعوام افسروں تک اپنی اواز پہنچائی لیکن ان کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے۔