رام بن //ایک 9سالہ بچے کی مبینہ طور پرطبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہوئی موت کے بعد لوگوں نے قصبہ میں زور دار مظاہرہ کیا، انہوں نے نعش کو رگھوناتھ چوک پر رکھ کر دھرنا بھی دیا جس کے نتیجہ میں گھنٹوں تک جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت بھی مسدود رہی۔مظاہرین وزیر صحت بالی بھگت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے ان پر سیاسی انتقام گیری کے تحت علاقہ میں طبی سہولیات کی فراہمی میں بھید بھاﺅ برتنے کا الزام لگا رہے تھے۔ 9سالہ وکرم سنگھ ولد آنچل سنگھ ساکن گھگوال پرنوٹ کوہفتہ کی صبح معدے میں درد کے بعد رام بن ضلع ہسپتال میں بھرتی کروایا گیا تھا اور اسی دن اسے والدین گھر لے گئے ، ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بچے نے پھر شدید درد کی شکایت کی جس کے بعد اسے ضلع ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد جموں میڈیکل کالج ریفر کر دیا لیکن وہ جموں منتقلی کے دوران ادہم پور اس کی موت واقع ہو گئی۔جوں ہی اس کی لاش رام بن پہنچائی گئی تو لوگ بھاری تعداد میں جمع ہو گئے اور انہوں نے وزیر صحت اور مقامی ممبر اسمبلی کے خلاف احتجاج کیا ، ان کا کہنا تھا کہ بالی بھگت جو کہ رام بن کے سابق ممبر اسمبلی بھی رہ چکے ہیں، گزشتہ انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب اسی شکست کا وہ یہاں کے لوگوں کے ساتھ انتقام لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع ہسپتال میں سرجن اور فزیشن کی اسامیاں خالی پڑی ہیں اور انہیں پر نہیں کیا جا رہا ہے ۔اے ڈی سی اور ایڈیشنل ایس پی نے موقعہ پر جا کر لوگوں کو مطمئن کیا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔