محمد تسکین
بانہال/ / جموں سرینگر قومی شاہراہ پر رام بن کے چندرکوٹ علاقے میں شری امرناتھ یاترا میں شامل کم از کم پانچ بسوں کے درمیان آپسی ٹکر کے نتیجے میں مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے چھتیس امرناتھ یاتری معمولی زخمی ہوئے ہیں اور انہیں ضلع ہسپتال رام بن میں کئی گھنٹوں تک طبی امداد فراہم کرنے کے بعد امرناتھ یاترا کے مزید سفر پر روانہ کیا گیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ پہلگام کانوائے میں جانے والی بسیں چندرکوٹ میں لنگر کے پاس پہنچ کر رک ہی گئیں تھیں کہ آخر پر آنے والی ایک ڈبل ڈیکر سلیپر کوچ زیر نمبر MP-10ZF/7999 کے بظاہر بریک فیل تھے اور یہ بس وہاں کھڑی آخری بس سے ٹکرائی اور اس ٹکر کی شدت سے مزید تین سے چار بسیں ایک کے بعد دوسری بس سے ٹکرا گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آپس میں ٹکرانے والی چاروں یاترا بسیں پہلگام کے راستے امرناتھ گپھا کی طرف جانے والی 161 گاڑیوں کے قافلے کا حصہ تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے فورا بعد ڈی آئی جی ڈوڈہ۔ کشتواڑ۔ رام بن رینج شری دھر پاٹل ، ڈپٹی کمشنر رام بن محمد الیاس خان ، ایس ایس پی رامبن کلبیر سنگھ ، ایس ایس پی ٹریفک راجہ عال حمید ، کمانڈنٹ سی آر پی ایف 84 بٹالین رنبیر سنگھ اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رامبن ورنجیت سنگھ چارک موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے بچاو کاروائیوں کی نگرانی کی اور تمام 36 زخمیوں کو ضلع ہسپتال رام بن منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں بھی زخمیوں کے بہتر علاج کیلئے پوری انتظامیہ موجود تھی۔ حادثے کے فورا بعد وہاں تعینات 84 بٹالین سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے بچاو کاروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ایک بیان میں سی ار پی ایف نے کہا کہ اس حادثے میں مدھیہ پردیش ، گجرات ، دہلی ، اتر پردیش اور راجستھان کے یاتری معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر رام بن محمد الیاس خان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یاترا کے پہنچنے کے بعد امرناتھ یاتری ابھی بسوں سے اتر ہی رہے تھے کہ کہ پیچھے سے آئی بے قابو بس نے انہیں ٹکر لگائی اور کل ملاکر چار بسیں اس زد میں آگئیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام یاتری معمول زخمی تھے اور انہیں فوری طور پر ضلع ہسپتال رام بن منتقل کیا گیا جہاں انہیں علاج معالجہ اوع مستحکم کرنے کے بعد چھٹی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام یاتریوں کے اصرار پر انہیں دوسری بسوں کے ذریعے پہلگام کے راستے پوتر گھپا کے درشن کیلئے روانہ کیا گیا ہے کیونکہ اس ٹکراو کی زد میں آئی بسیں سفر کے قابل نہیں تھیں۔ میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ضلع ہسپتال رام بن ڈاکٹر سدرشن سنگھ کٹوچ نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 36 مسافروں کو ضلع ہسپتال رام بن لایا گیا تھا اور ان میں دو زخمیوں کو چھوڑ کر تمام یاتری معمولی چوٹوں کے ساتھ بچ نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام زخمیوں کے ضروری ٹیسٹ ، ایکسرے اور سی ٹی سکین وغیرہ کئے گئے اور ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی ٹیموں نے تمام یاتریوں کو مستحکم کرکے انہیں ہفتے کی دوپہر بعد ہسپتال سے رخصت کیا گیا اور بعد میں ضلع انتظامیہ نے انہیں یاترا کے مزید سفر پر روانہ کیا گیا۔
یاتریوں کی سلامتی یقینی بنائیں:ایل جی
یو این آئی
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کو امر ناتھ یاترا کے دوران چندر کوٹ کے مقام پر پیش آئے سڑک حادثے کے بعد افسران کو سخت ہدایات جاری کیں تاکہ یاتریوں کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔پہلگام کی طرف جا رہی ایک گاڑی بریک فیل ہونے کے باعث سڑک پر کھڑی دیگر گاڑیوں سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں 36یاتری معمولی زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور بعد ازاں تمام افراد کو دوبارہ یاترا کیلئے روانہ کر دیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا’’ ہماری اولین ترجیح یاتریوں کی سلامتی ہے‘‘۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ یاترا میں شامل تمام گاڑیوں کی باقاعدہ فٹنس جانچ کی جائے اور یاترا روٹ پر تمام اہم مقامات پر حفاظتی انتظامات کو مزید سخت کیا جائے۔اس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کے صوبائی کمشنر رمیش کمار اور ضلع رام بن کے ڈپٹی کمشنر محمد الیاس خان سے بات کر کے زخمی یاتریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ منوج سنہا نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے فوری اور موثر ردعمل کی سراہنا بھی کی۔