محمد تسکین
بانہال //ضلع رام بن کی راج گڑھ تحصیل میں پیر کی دوپہر بعد بادل پھٹنے کے نتیجے میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی۔سیلابی ریلے میں خاتون اپنے دو بچوں سمیت بہہ گئی، جن میں سے شام دیر گئے ایک بچے کی لاش برآمد کی گئی۔ سیلابی ریلوں کی وجہ سے 2 سکول ، تین گاڑیاں اور کئی چکیاں تباہ ہوئے۔اسکے علاوہ ندی نالوں کے آس پاس کئی رہائشی مکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ واقع کے بعد ضلع انتظامیہ کی نگرانی میں راحت اور بچائو کارروائیوں کا اغاز کیا گیا ۔پولیس نے بتایا کہ ہلکی بارشوں کے بعد راج گڑھ کی پہاڑیوں پر زور دار آواز کے ساتھ بادل پھٹ گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے سیلابی ریلے نیچے کی طرف آنا شروع ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کچھ ہی دیر کے بعد ٹنگر نالہ اور گڈی نالہ کے آس پاس علاقوں میںسیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلوں کی زد میں آنے والے ڈھانچے اور گاڑیاںبہہ گئے اور ہر طرف تباہی کے مناظر نظر آنے لگے۔ انہوں نے کہا کہ مڈل سکول گڈگرام، پنچایت کمیت،مڈل سکول سونسا پنچایت دھرمن، راجگڑھ سڑک پر کھڑی کم از کم تین نجی گاڑیاں اور کئی رہائشی مکان سیلابی ریلے کی زد میں آکر تباہ ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں42 سالہ نسیمہ بیگم زوجہ باغ دین گوجر ساکن گڈگرام کے مکانکے چاروں طرف سیلابی ریلی آئے اور سیلاب سے بچنے کی کوشش کے دوران نسیمہ بیگم ، اس کا 16سالہ بیٹا یاسر احمد اور اس کی6 سالہ بیٹی ( نام معلوم نہیں ) نالے میں آئی طغیانی کے بعد لاپتہ ہوگئے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ غالب امکان ہے کہ انہیں سیلابی ریلا اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔پولیس کے مطابق ان کا مکان اور آٹا کی چکی بھی سیلابی ریلے میں تباہ ہوگئے ہیں۔ڈی ڈی سی ممبر راج گڑھ محمد شفیع زرگر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سیلابی ریلوں نے علاقے میں تباہی مچادی اور لوگوں کو بڑے پیمانے پرنقصان ہوا ہے۔ ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک سرکاری بیان میں کہا کہ بچائو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور ضلع انتظامیہ تمام دستیاب وسائل کو متحرک کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت کمیت ، دھرمن اور حالہ میں بادل پھٹنے کے واقعات پیش آئے ہیں اور بچائو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ تمام دستیاب وسائل بروے کار لارہی ہے۔ اس دوران بانہال۔ رام بن سیکٹر میں ہلکی بارشیں ہوئیں۔ شام دیر گئے راج گڑھ میں بادل پھٹنے کے بعد ایک لاش برآمد کی گئی۔ضلع انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں انسانی جانوں پر افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ موسلا دھار بارش اور سیلاب کی وجہ سے ریسکیو آپریشن روک دیا گیاہے، جسے منگل کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتی ہے اور قانون کے مطابق ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔