عظمیٰ نیوزسروس
جموں// جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں حالیہ طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے فوج نے فوری امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔فوج کی جانب سے طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ، جب کہ متاثرین میں ادویات، خوراک اور صاف پانی کی فراہمی بھی یقینی بنائی جا رہی ہے ۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے فوج کے بروقت ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا،”مشکل کی اس گھڑی میں فوج نے جس طرح فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر انسانی خدمت انجام دی، وہ قابلِ تحسین ہے ۔”فوجی ذرائع کے مطابق، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ایڈ کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں مقامی لوگوں کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ضروری ادویات اور صاف پانی مہیا کر کے کسی بھی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
جموں میں سینکڑوں مسافر درماندہ | فوج نے فراہم کی خوراک و امداد
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//سری نگر جموں قومی شاہراہ مسلسل دوسرے روز بھی بند رہنے سے سرینگر جانے والے سینکڑوں مسافر جموں میں درماندہ ہو کر رہ گئے ۔ ان میں سے بیشتر افراد مختلف شعبوں میں سرینگر میں روزگار سے وابستہ ہیں اور اب نہ واپسی کا کرایہ ادا کر سکتے ہیں اور نہ ہی مہنگے ہوائی ٹکٹ خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔درماندہ مسافروں نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس نہ رہنے کا مناسب انتظام ہے اور نہ ہی اضافی رقم جس سے وہ ہوٹل میں قیام یا کھانے پینے کا بندوبست کر سکیں۔ ایسے میں فوج نے انسانی ہمدردی کے تحت فوری قدم اٹھاتے ہوئے درماندہ مسافروں کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کیں۔درماندہ مسافروں نے بتایا کہ وہ شاہراہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں لیکن بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے صورتحال ابتر ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہ وہ اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں اور نہ ہی ہوائی سفر اختیار کرنے کی سکت رکھتے ہیں کیونکہ ہوائی ٹکٹوں کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔اس دوران فوج نے ایک بار پھر انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے درماندہ مسافروں کے لیے کھانے پینے کی اشیاء، پانی اور ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔ فوج کی جانب سے لگائے گئے امدادی کیمپوں میں سینکڑوں افراد کو خوراک، چائے اور ضروری اشیاء فراہم کی گئیں۔مسافروں نے فوج کی اس بروقت اور ہمدردانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ شدید مشکلات کے اس وقت میں فوج کی طرف سے دی گئی مدد نے ان کے دل جیت لیے ۔ ایک مسافر شبیر احمد نے کہا، ‘ہم دو دن سے یہاں پھنسے ہوئے ہیں، پیسے ختم ہو گئے ہیں۔ اگر فوج کھانا نہ دیتی تو ہم بھوکے رہ جاتے ۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں۔’ایک خاتون مسافر نے رقت آمیز لہجے میں کہا،‘‘ہم بچوں کے ساتھ یہاں درماندہ ہیں، نہ آگے جا سکتے ہیں، نہ پیچھے ۔ فوج نے کم از کم ہمیں بھوکے سونے سے بچا لیا۔’’واضح رہے کہ رام بن کے مقام پر شدید بارشوں کے باعث مٹی کے تودے گرنے سے قومی شاہراہ کو کئی مقامات پر شدید نقصان پہنچا ہے ، جس کی بحالی کے لیے مشینری اور عملہ مسلسل مصروف عمل ہے ۔ حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر موسم سازگار رہا تو ایک یا دو روز میں شاہراہ کو جزوی طور پر بحال کیا جا سکتا ہے ۔
حقیقی نقصانات کو ریکارڈ کرکے اسی کے معاوضہ دیا جائے | صوبائی کمشنر جموں اور آئی جی پی جموں کا رام بن کےسیلاب زدہ علاقوں کا دورہ
عظمیٰ نیوزسروس
رام بن//صوبائی کمشنر جموں رمیش کمار اور اِنسپکٹر جنرل آف پولیس بھیم سین توتی نے رام بن ضلع کے سیلاب سے متاثرہ اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا اور آفاتِ سماوی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔صوبائی کمشنر اور آئی جی پی جموں کے ہمراہ ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری، ایس ایس پی رام بن کلبیر سنگھ، ایس ایس پی ٹریفک این ایچ ڈبلیو راجا عادل حامد نے سیری، بائولی بازار، مین بازار رام بن، ہائیر سیکنڈری سکول ائیریا اور نوی بستی سمیت متعدد شدید متاثرہ مقامات کا دورہ کیا۔صوبائی کمشنر اور آئی جی پی نے متاثرہ کنبوں کے اَفراد سے بات چیت کی اور جاری ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی کاموں کا اَزخو دجائزہ لیا۔صوبائی کمشنر جموںنے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ ضروری خدمات بالخصوص قومی شاہراہ ٹریفک کی بحالی میں تیزی لائیں جو خطے میں اِمدادی اَقدامات کو تیز کرنے کے لئے اہم ہے۔اُنہوں نے نیشنل ہائی ویز اَتھارٹی آف اِنڈیاکے عہدیداروں کے ساتھ ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد اُنہیں ہدایت دی کہ وہ ٹریفک کی آواجاہی کی تیزی سے بحالی کو یقینی بنانے کے لئے تندہی سے کام کریں۔ اُنہوں نے ضلعی اِنتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ بحالی کے کام کو آسان بنانے کے لئے این ایچ اے آئی کو ضروری مدد فراہم کریں۔صوبائی کمشنر نے ایک مربوط ردِّعمل کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے تمام محکموں کو پانی کی فراہمی ، بجلی کی فراہمی اور دیگر عوامی سہولیات کی بحالی میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے نقصانات کے فوری جائزہ لینے پر زور دیتے ہوئے عوام کو یقین دِلایا کہ پہلے سے تعینات ٹیمیں اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے جامع جائزہ لیں گی کہ حقیقی نقصانات کو ریکارڈ کیا جائے اور اس کے مطابق معاوضہ دیا جائے۔صوبائی کمشنر جموںنے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اِظہار کیا اور متاثرہ آبادی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
سروری کا متاثرین کیلئےمعاوضے کا مطالبہ
عظمیٰ نیوزسروس
کشتواڑ//سیاسی لیڈر غلام محمد سروری نے چناب ویلی میں حالیہ بادل پھٹنے اور شدید بارش کے باعث ہونے والے نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ افراد کو فوری امداد اور مناسب مالی معاوضہ فراہم کیا جائے۔ سروری نے اپنے بیان میں کہا کہ رام بن، ریاسی اور کشتواڑ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بادل پھٹنے اور آسمانی بجلی گرنے سے کئی سرکاری و نجی عمارتیں، ہوٹل اور رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جب کہ کھڑی فصلیں اور کھیت بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سروری نے ضلع کشتواڑ کے علاقہ ٹاگوڈ میں پیش آئے المناک سڑک حادثے پر بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا، جس میں دو افراد اس وقت جاں بحق ہو گئے جب ان کی گاڑی ایک گہری کھائی میں جاگری۔ اپنے تعزیتی پیغام میں سروری نے اس واقعے کو دل خراش قرار دیتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔
سجاد شاہین کا بارہمولہ کٹرہ ریل سروس فعال کرنے کا مطالبہ | متاثرہ خاندانوں کیلئے ریلیف اور بحالی کے پیکیج کی مانگ
عظمیٰ نیوزسروس
رام بن//جموں و کشمیر کے کچھ حصوں بالخصوص رام بن، بانہال، گول اور دھرم کنڈ میں مسلسل بارشوں، ژالہ باری، لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے سے ہونے والی وسیع تباہی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ممبر قانون ساز اسمبلی بانہال سجاد شاہین نے حکومت سے فوری طور پر اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ ایم ایل اے نے جموں سری نگر قومی شاہراہ کو ہونے والے وسیع نقصان پر روشنی ڈالی، جو کہ مسلسل بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ اور سڑک کے ٹوٹنے کی وجہ سے متعدد مقامات پر بند ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی شاہراہ کی مسلسل بندش نے خطے میں بحران جیسی صورتحال پیدا کر دی ہے، جس سے نقل و حرکت، سپلائی چین اور ہنگامی خدمات شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ شاہین نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے کو حکومت ہند کے ساتھ اٹھائیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بارہمولہ-کٹرہ ریلوے سروس کو مکمل سڑک رابطہ بحال ہونے تک فعال کرنے کو یقینی بنائیں۔صورتحال کو بے مثال قرار دیتے ہوئے ایم ایل اے نے مطالبہ کیا کہ حالیہ شدید موسمی واقعات سے ہونے والی تباہی کو سرکاری طور پر قدرتی آفت قرار دیا جائے۔انہوں نے خاص طور پر رام بن، بانہال اور گول میں رہائشی مکانات، زرعی زمین، باغات، گاڑیوں اور مویشیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان کا حوالہ دیا۔انکاکہناتھا “صرف دھرم کنڈ میں بادل پھٹنے کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ سے 37رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ بنیادی ڈھانچے، املاک اور ذریعہ معاش کو ہونے والے نقصان کا پیمانہ تشویشناک ہے‘‘۔بیان میں متاثرہ خاندانوں خصوصاً ٹرانسپورٹرز، کسانوں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے لیے ایک جامع ریلیف اور بحالی پیکیج کا مطالبہ کیا گیا ہے جنہیں جاری رکاوٹ کی وجہ سے شدید معاشی دھچکا لگا ہے۔۔
منجیت سنگھ کی صدارت میں پارٹی میٹنگ | موسمی آفت پر گہرے دکھ کا اظہار، متاثرین کیلئے مناسب معاوضے کا مطالبہ
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//اپنی پارٹی کے صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ نے پیر کو جموں میں پارٹی رہنماؤں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ کا مقصد جموں خطے کے رام بن اور دیگر علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لینا تھا۔میٹنگ کے دوران اپنی پارٹی کے رہنماؤں نے جموں صوبے کے کئی علاقوں میں موسم کی شدید خرابی کی وجہ سے پیدا ہونے والی المناک صورتحال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے اس تباہ کن صورتحال سے متاثر ہونے والوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔اس موقع پر منجیت سنگھ نے کہا کہ اپنی پارٹی اس تکلیف دہ صورتحال سے متاثرہ افراد کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑی ہے۔انہوں نے ان لوگوں کے لیے مناسب معاوضے کا مطالبہ کیا جنہوں نے اپنے پیاروں کو نقصان پہنچایا، ساتھ ہی ان کی املاک، گاڑیوں اور فصلوں کو موسمی آفت کی وجہ سے نقصان پہنچا۔
رام بن کیلئے خصوصی ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے کی اپیل
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//ضلع رام بن میں تباہ کن بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے پیش نظر، بی جے پی کے سینئر لیڈر اور پارٹی ترجمان طاہر چودھری نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اپیل کی ہے کہ وہ رام بن کے متاثرہ لوگوں کے لیے فوری طور پر خصوصی امدادی پیکیج کا اعلان کریں۔چودھری نے جانوں کے ضیاع اور گھروں، سڑکوں، عوامی انفراسٹرکچر اور مویشیوں کو ہونے والے وسیع نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔انکاکہناتھا’’رام بن کے لوگ ایک ناقابل تصور بحران سے گزر رہے ہیں۔ بادل پھٹنے، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے نہ صرف قیمتی جانیں لے لی ہیں بلکہ بہت سے لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے‘‘۔انہوں نے انتظامیہ، پولیس اور ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں کی جانب سے جاری بچاؤ اور امدادی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن طویل مدتی مدد کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ چودھری نے کہا “جبکہ انتظامیہ کا فوری ردعمل قابل ستائش رہا ہے، یہ آفت بحالی کے ایک جامع منصوبے اور ان لوگوں کے لیے مناسب مالی امداد کا مطالبہ کرتی ہے جو اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں‘‘۔صورت حال کو بے مثال قرار دیتے ہوئے چودھری نے ایل جی اور سی ایم پر زور دیا کہ وہ مشترکہ طور پر اس بات کو یقینی بنائیں کہ بغیر کسی تاخیر کے خصوصی ریلیف اور بحالی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔انہوںنے مزید کہا’’یہ صرف معاوضے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ زندگیوں کی تعمیر نو اور امید کی بحالی کے بارے میں ہے‘‘۔انہوں نے مستقبل میں اس طرح کی تباہی کو روکنے کے لیے خطے میں انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔