محمد تسکین
بانہال // سیلابی ریلوں کی وجہ سے قصبہ رام بن میں پینے کے پانی کی سپلائی کو شدید نقصان پہنچا ہے اور رام بن شہر کے وارڈ نلکوں کے ذریعے آنے والے پانی سے محروم ہے کیونکہ سیلابی ریلوں نے پائپ لائینوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ قصبہ رام بن کے علاوہ ضلع رام بن کے ایک درجن کے قریب پہاڑی علاقوں میں بھی پینے کے پانی کی سکیمیں جہاں متاثر ہوئی ہیں وہیں تحصیل رامسو کے دور افتادہ پہاڑی علاقہ پل باس ، ورنال کے سینکڑوں لوگ اور مال مویشی پچھلے گیارہ روز سے پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں اور مرد وخواتین حتی کہ سکولی بچوں کو بھی پینے کے پانی کیلئے دو کلومیٹر دورنالے سے پانی ڈھلان کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگ پینے کے پانی کی بحالی کیلئے پچھلے کئی روز سے کوشش کر رہے ہیں لیکن پچھائی گئی پائپ لائین نہ صرف کئی مقات پر ٹوٹ گئی بلکہ بچھائی گئی پائپ کی لائین بھی ایسے ڈھنگ سے بچھائی گئی ہے کہ چڑھائی کی وجہ سے پل باس کی بستی تک پانی نہیںپہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر و ترقی کے شعبے میں مکمل طور سے نظر انداز پل باس ورنال کی بستی غریب گوجر ، ہندو اور کشمیری برادری پر مشتمل ہے اور پچھلے دس روز سے پینے کے پانی کی بحالی کو ممکن بنانے کیلئے پی ایچ ای سب ڈویژن بانہال کے ملازمین اور افسران سے منت سماجت کی جارہی ہے لیکن نہ کوئی حرکت ہو رہی ہے اور ناہی ان پینے کے پانی کے حوالے سے ان کی مشکلات پر مبنی فریاد سنی نہیں جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے جمعہ کے روز اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای سب ڈویژن بانہال کیطرف سے ہدایات کے باوجود اتوار کی شام تک بھی محکمہ کا کوئی بھی ملازم پینے کا پانی بحال کرنے کیلئے پل باس نہیں پہنچا تھا ۔