محمد تسکین
بانہال //سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ باون دنوں پر محیط سالانہ امرناتھ یاترا 2024 امن و امان اور خواش اسلوبی کےساتھ پیر کے روز اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پانچ لاکھ بارہ ہزار سے زائید یاتریوں نے ہمالیائی پہاڑوں میں موجودامرناتھ گھپا کے درشن کئے ہیں ۔270 کلومیٹر لمبی جموں سرینگر قومی شاہراہ معمول کے ٹریفک کی طرح امرناتھ یاترا کیلئے بھی اہمیت کا حامل رہی اور مجموعی طور پر پوری یاترا میں شاہراہ ، شاہراہ کا ٹریفک اور موسم مہربان رہا ۔ رام بن کے چندرکوٹ یاترا نواس اور بانہال کے لامبر گرائونڈ کے علاوہ چندرکوٹ اوررام بن میںامرناتھ یاتریوں کیلئے ضلع انتظامیہ رام بن کی طرف سے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے تھے اور ضلع انتظامیہ نے محکمہ صحت ، محکمہ جل شکتی ، محکمہ بجلی ، میو نسپل کونسل اور دیگر محکموں کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کیا ہواتھا جو چوبییسوں گھنٹے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کیلئے پیش پیش تھے ۔ اس کے علاوہ تین ہزار کے قریب پولیس اہلکاروں کو بھی ضلع را م بن میں یاترا ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا ۔ملک بھر کی مختلف مذہبی اور رضاکار جماعتوں نے شاہراہ پر واقع چندر کوٹ قصبہ ، یاترا نواس چندر کوٹ اور بانہال کے لامبر گرائونڈمیں تیس کے قریب لنگروں کا قیام عمل میں لایا تھا جہاں دونوں طرف سے یاتریوں کیلئے کھانے پینے ، ناشتے اور سونے کے علاوہ دیگر انتظامات رکھے گئے تھے ۔یاترا میں جموں سرینگر قومی شاہراہ مجموعی طور قابل آمدورفت رہی اور یاترا کو کسی ایک دن بھی شاہراہ پر روکنے کی نوبت نہیں ائی ۔ شاہراہ پر یاترا کا ٹریفک مجموعی طور پر پرامن اور خوشگوار رہا اور یاترا میں شامل گاڑیوں کے چند ایک چھوٹے حادثات کو چھوڑ کر شری امرناتھ یاترا خوش اسلوبی کے ساتھ آگے بڑھتی رہی اور ان حادثات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ کئی ایک یاتری زخمی ہوئے۔ امرناتھ یاتریوں کیلئے چندرکوٹ اور بانہال میں قائم طبی مراکز میں ہزاروں یاتریوں کا علاج کیا گیا اور انہیں ہرممکن طبی امدار پہنچائی گئی اور مفت ادویات تقسیم کی گئیں ۔ ضلع رام بن میں دو یاتری حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے دم توڑ بیٹھے اور ان دو قدرتی اموات کو چھوڑ کر پوری یاترا خوشی خوشی سے اپنے اختتام کو پہنچی ۔ناشری ٹنل اور بانہال کے درمیا ن امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کیلئے پولیس ، فوج ، ٹریفک پولیس اورسی آر پی ایف کی بھاری نفری تعینات تھی اور فوج کو اوپر پہاڑیوں سے جموں سرینگر قومی شاہراہ کی نگرانی سونپی گئی تھی ۔ جبکہ یاترا کی بحفاظت نقل و حرکت کیلئے فورسز کو ڈورن ، بم ڈسپوزل سکارڈ اورکھوجی کتوں کی مدد حاصل تھی جبکہ یاترا کے بلا خلل جاری رکھنے کیلئے ضلع رام بن سے گذرنے والی شاہراہ پر ایک سو سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے تھے اور اس مکمل نگرانی پولیس کے مشترکہ کنٹرول روم سے کی جارہی تھی۔رام بن ضلع میں مختلف مقامی رضاکار تنظیموںکی طرف سے بھی امرناتھ یاتریوں کیلئے ہر ممکن مدد بہم پہنچانے کیلئے ان رضاکاروں نے بھی بھرپور خدمات انجام دی ہیں ۔ اس سال کی یاترا کیلئے لکھنپور سے بانہال تک ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کیطرف سے سواہا نامی ایک تنظیم کو یاترا کیلئے قائم لنگروں کے آس پاس صحت و صفائی کو یقینی بنانے کیلئے کام سونپا گیا تھا اور سواہا نامی رضاکار تنظیم نے بانہال والنٹیرس سمیت کئی افراد کو اس کام پر لگایا ہوا تھا جس کیوجہ سے یاترا کیلئے قائم لنگروں کے گرد و نواح کا ماحول صاف و شفاف اور بہتر رہا۔