محمد تسکین
بانہال//ضلع رام بن میں سب ڈویژن رامسو کے کئی علاقے ابھی بھی سڑک رابطے سے محروم ہیں جس کی وجہ سے درجنوں دیہات کے ہزاروں لوگوں کو آج کے اس تیز رفتار دور میں بھی طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے اور سڑک کے بغیر پیدل زندگی نے عام لوگوں خاص کر بیماروں اور سکولی بچوں کا حال بے حال کر دیا ہے۔ضلع رام بن میں تحصیل اْکڑال پوگل پرستان میں گگونی سے ڈھک ، کھاروان ، رونیگام ، تاجنی ہال اور دھنمستہ کے دیہات کو رابط سڑک سے جوڑنے کا عوامی مطالبہ کئی دہائیوں سے پورا ہی نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں آباد ہزاروں لوگوں کو روزمرہ کے کام کے سلسلے میں اْکڑال ، رامسو ، رام بن اور بانہال پہنچنے کیلئے گاڑیوں کو پکڑنے سے پہلے ایک اونچی پہاڑی سے کئی کلومیٹر کا سفر پیدل ہی طے کرنا پڑتا ہے۔ مقامی سماجی کارکن محمد صدیق جرال نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ یہ علاقے ملک کی آزادی سے اب تک پسماندہ ہیں اور پسماندگی کیلئے سب سے بڑی وجہ سڑک رابطہ کا نہ ہونا ہے اور کئی سروے اور یقین دھانیوں جے باوجود متذکر بالا علاقے ہنوز سڑک رابطے کے بغیر دشوار گزار زندگی جی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں دھنسمتہ پنچایت کے تاجنی ہال علاقے میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں تین کم عمری بہنیں زندہ جل گئیں اور سڑک نہ ہونے کی وجہ سے فائر سروسز کا پہنچنا بھی ممکن نہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک نہ ہونے کیوجہ سے ڈھک ، کھاروان ، رونیگام ، تاجنی ہال اور پنچایت دھنمستہ سی کے علاقوں میں اباد لوگوں کو روز روز کے پیدل سفر نے اب تھکا دیا ہے اور سکول اور بانہال رام بن کالج جانے والی نئی نسلیں پیدل سفر سے اْکتا گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے دشواریوں کا سامنا بیماروں اور سکول و کالج جانے والے بچوں کو کرنا پڑتا ہے اور گرمیوں اور بارشوں کے ایام میں سکولی طلبہ و طالبات کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اب جلد ہی سرمائی تعطیلات کے بعد سکول کھلنے والے ہیں اور سکولوں اور کالجوں میں جانے والے طالب علموں کیلئے یہ پیدل کی مشق پھر شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیماروں کو ڈاکٹر کے پاس لانے اور لیجانے کیلئے کندھوں پر یا چارپائی پر اٹھا کر لینا پڑتا ہے اور برفباری کے دوران یہ معاملہ مزید پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتا ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پنچایت دھنمستہ کے علاقوں کو سڑک سے جوڑنے کا معاملہ تمام اعلیٰ حکام کی نوٹس میں ہے اور سروے وغیرہ کے بعد ان علاقوں کو جوڑنے کیلئے کام شروع نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ اور ضلع حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ دھنسمتہ سی کے تاجنی ہال ، کھاروان اور رونیگام کے علاقوں کو سڑک سے جوڑنے کیلئے ذاتی دلچسپی لیں تاکہ دہائیوں سے سڑک نہ ملنے سے مایوس لوگوں کو خوشی اور اطمینان حاصل ہوسکے۔پنچایت دھنمستہ کے تاجنی ہال ، رونیگام اور کھاروان کو جوڑنے کے حوالے سے جب اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر پی ڈبلیو ڈی سب ڈویژن بانہال وید سنگھ سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ گگونی ، کھاروان براست ڈھک ایک سروے کی گئی ہے اور اس کی منظوری کیلئے ایک تفصیلی رپورٹ حکام کو روانہ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بٹرو سے دھنمستہ کیلئے بھی سڑک کا جچھ حصہ بن چکا ہے اور گگونی۔ گگڑناگ براست لڑو رامسو کے سڑک پروجیکٹ کو بنانے کیلئے محکمہ تعمیرات عامہ اور پی ایم جی ایس وائی اپنے اپنے طور پر منظوری سے پہلے کے بنیادی کاموں کو انجام دے رہے ہیں اور امید ہیکہ سب ڈویژن رامسو کے علاقے میں دھنمستہ پنچایت کے باقی ماندہ آبادی کو بھی جلد ہی سڑک سے جوڑا جائیگا تاکہ سڑک کے حوالے سے عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہوجائے۔