Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
برصغیر

رافیل معاہدہ میں ایسی کمپنی شامل جس کا وجود ہی نہیں تھا:کانگریس

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 28, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
4 Min Read
SHARE
 
 نئی دہلی// کانگریس نے رافیل طیارہ سودے کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی پر آج الزام لگایا کہ انہوں نے پبلک سیکٹر کی کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ (ایچ اے ایل) کے ساتھ ہوئے معاہدہ کو منسوخ کرکے پرائیوٹ سیکٹر کی ایسی کمپنی کو کانٹریکٹ دے دیا جس کا معاہدہ کے وقت کوئی وجود ہی نہیں تھا۔کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ یو پی اے حکومت نے اس سودے کے تحت فرانس کی کمپنی ڈی سالٹ ایوی ایشن کے ساتھ جوائنٹ وینچر میں ایچ اے ایل کو تکنیکی منتقلی کے لئے شراکت دار بنایا تھا۔ مودی حکومت نے اس معاہدہ کو منسوخ کردیا اور اب ریلائنس ڈیفنس لمٹیڈ نام کی کمپنی نے ڈی سالٹ ایوی ایشن کے ساتھ جوائنٹ وینچر بنایا ہے ۔ کمپنی کامعاہدہ کے وقت کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ یہ کمپنی رافیل سودا طے ہونے کے چودہ دن بعد بنی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریلائنس گروپ کی کمپنی نے جب اس سودے کے لئے درخواست دی تھی اس وقت تک اس کے پاس نہ لائسنس تھا اور نہ ہی اپنی کوئی زمین اور نہ ہی ڈھانچہ جاتی نظم۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ کمپنی نے گجرات کے امرینی کا جو پتہ دیا ہے اس جگہ کوئی دوسری کمپنی کام کررہی ہے ۔اس کمپنی کا مالک بھی کوئی اور ہی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ریلائنس گروپ کو رافیل کا مجموعی طورپر 130لاکھ کروڑ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا ۔ اس میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا آفسیٹ سودا ہوا ہے جس کے تحت ان طیاروں کی مرمت اور اس سے متعلق دیکھ بھال کا کام پچاس سال تک ریلائنس گروپ کی ان کمپنیوں کو ہی کرنا ہے ۔کانگریس ترجمان نے سوال کیا کہ مسٹر مودی کو یہ بتانا چاہئے کہ انہوں نے یو پی اے حکومت کے دوران ہوئے 526 کروڑ روپے کی شرح سے رافیل سودے کو رد کرکے اسی طیارہ کا سودہ 1600کروڑ روپے میں کیوں کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں ملک کے عوام کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ جب سرکاری سیکٹر کی تجربہ کار کمپنی کو ان طیاروں کی تکنیک منتقل کرنے کے لئے منتخب کیا گیا تھا تو اسے کس بنیاد پر منسوخ کرکے پرائیوٹ سیکٹر کی غیر تجربہ کار کمپنی کو یہ کام دیا گیا ۔انہوں نے الزام لگایا کہ اس سودے میں مقررہ ضابطوں کو طاق پر رکھا گیا ہے او ردفاعی خریداری کے لئے جو گائیڈلائنس ہیں ان پر عمل نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تمام معاہدوں کو وزیر دفاع کے ذریعہ منظوری دی جاتی ہے اور وزارت دفاع کی دفاعی خرید کونسل کے سربراہ کے دستخط ہوتے ہیں ۔ حکومت کو بتانا چاہئے کہ کیا ان تمام گائیڈلائنس پر اس سودے میں عمل ہوا ہے ۔مسٹر سرجے والا نے اس سودے میں ہندوستانی آفسیٹ کے بارے میں بھی وزیر دفاع نرملا سیتا رمن پر غلط بیانی کا الزام لگایا اور کہا کہ انہوں نے ملک کو گمراہ کیا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر دفاع نے گذشتہ سات فروری کو کہا کہ آفیسٹ معاون کے طورپرکوئی ہندوستانی کمپنی نہیں ہے جب کہ ریلائنس ڈیفنس لمیٹیڈ نے 23ستمبر 2016کو دعوی کیا تھا کہ اس سودے میں کمپنی آفسیٹ معاون کے رول میں ہوگی۔یو این آئی 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

چاند نگر جموںکی گلی گندگی و بیماریوں کا مرکز، انتظامیہ کی غفلت سے عوام پریشان پینے کے پانی میں سیوریج کا رساؤ
جموں
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ سے جموں میں متعدد وفود کی ملاقات
جموں
کانگریس کی 22جولائی کو دہلی چلو کال، پارلیمنٹ کاگھیرائوکرینگے ۔19کو سری نگر اور 20جولائی کو جموں میں راج بھون تک احتجاجی مارچ ہوگا
جموں
بھلا کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکامی پر حکام کی سرزنش بی جے پی پر جموں کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام
جموں

Related

برصغیر

’قدرتی وسائل ارب پتی لوگوں کو فروخت‘ حکومت قبائلیوں کو دبا کر ان کے حقوق چھین رہی ہے: راہل گاندھی

July 17, 2025
برصغیر

انڈیگو طیارہ کی ہنگامی لینڈنگ پروازوں پر کوئی اثر نہیں

July 17, 2025
برصغیر

ترنجیت سندھو ہند-امریکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ فورم بورڈ کے مشیر مقرر

July 17, 2025
برصغیر

منریگا کی اجرت کانگریس کا اضافہ اور 15 دنوں میں ادائیگی کا مطالبہ

July 17, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?