عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظرثانی کے معاملے پر بحث کے مطالبے کے سبب راجیہ سبھا میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری تعطل پیر کو بھی جاری رہا اور اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے 12 بجے تک، پھر 2 بجے تک اور آخر کار دن بھر کے لیے ملتوی کرنا پڑی۔
پچھلے ہفتے کی مانند اس ہفتے بھی راجیہ سبھا میں قانون سازی کا کوئی کام نہیں ہوسکا۔ گذشتہ ہفتے کے دوران اپوزیشن کی غیر موجودگی میں صرف ایک بل منظور ہو سکا تھا۔
12 بجے کے بعد جب ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے دوبارہ شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین بھونیشور کلیتَا نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل سے کیریج آف گڈز بائے سی بل 2025 پر بحث شروع کرنے کے لیے کہا۔
پٹیل جیسے ہی بولنے کے لیے کھڑے ہوئے، اپوزیشن ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کے قریب پہنچ کر ہنگامہ شروع کردیا۔ کلیتَا نے ارکان سے زور دے کر کہا کہ وہ اپنی نشستوں پر واپس جائیں اور ایوان میں نظم و ضبط برقرار رکھیں اور ایوان کی کارروائی جاری رہنے دیں۔ ڈپٹی اسپیکر کی اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
اس سے قبل وقفۂ صفر اور وقفۂ سوالات کے دوران بھی اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے اسی مدعا پر زور دار ہنگامہ کیا جس کے باعث کارروائی پہلے بارہ بجے اور پھر دو بجے تک کے لیے ملتوی کرنا پڑی تھی۔
راجیہ سبھا میں ہنگامہ، کارروائی دن بھر کے لیے معطل
