راجیہ سبھا میں وقفہ صفر میں نہیں ہو سکا

Kashmir Uzma News Desk
6 Min Read
نئی دہلی//کاویری مسئلے پر اے آئی اے ڈی ایم کے کے ہنگامے اور رافیل سودے پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے مطالبے کے سلسلے میں کانگریس کی نعرے بازی کی وجہ سے بدھ کو راجیہ سبھا میں وقفہ صفر میں خلل پڑا اور ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا،‘‘آپ سبھی لوگوں کو نئے سال کی مبارکباد۔’’انہوں نے اراکین سے ایوان کی کارروائی چلانے میں تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اجلاس کے صرف چار دن بچے ہیں۔پورا ملک ایوان کو دیکھ رہا ہے اور لوک ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں۔ایوان کے بارے میں لوگوں کا نظریہ بدل رہا ہے ۔اس لئے اراکین کو ایوان کا کام کاج چلانا چاہئے ۔ایوان کے سامنے بہت سارا کام پڑا ہے جس میں کئی اہم بلوں کے علاوہ قیمتوں میں اضافے ،زراعت ،طوفان اور رافیل جیسے اہم مسئلوں پر بحث شامل ہے ۔ اس کے بعد چیرمین نے ضروری دستاویز ایوان کی میزپر رکھوائے اور وقفہ صفرچلانے کے لئے متعلقہ اراکین کے نام پکارے تو اے آئی اے ڈی ایم کے کے رکن اپنے ہاتھوں میں تختیاں لئے ان کی نشست کے قریب آگئے ۔مسٹر نائیڈو نے ان اراکین سے واپس اپنی سیٹ پر جانے اور کارروائی میں تعاون میں کرنے کی اپیل کی۔اس دوران کانگریس کے اراکین اپنی سیٹوں پر بیٹھے ہوئے نعرے بازی کرتے ہوئے رافیل پر جے پی سی تشکیل کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ اراکین سے خاموش ہونے کی اپیل کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ہنگامہ کرنے والے اراکین کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے اے آئی اے ڈی ایم کے کے اراکین کے نام لیتے ہوئے کارروائی کرنے کی وارننگ دی۔اس دوران ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نشست کے پاس آئے اور چیئرمین سے کچھ بات کی۔اس کے بعد مسٹر نائیڈو نے 11بج کر 25منٹ پر ایوان کی کارروائی 15منٹ کے لئے ملتوی کردی۔ ایک بارملتوی کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کے لئے ملتوی کا اعلان کردیا۔ اس سے پہلے وقفہ صفر کے دوران شور شرابے کے درمیان ترنمول کانگریس کے شانتنو سین نے صارفین کے حقوق کے قانون میں ترمیم کا مطالبہ کیا۔ترنمول کانگریس کے ہی محمد ندیم الحق نے شمال مشرق میں ہوائی اڈوں کی نجکاری کرنے کا معاملہ اٹھایا اور کہاکہ ورکروں کا استحصال ہورہا ہے اور مسافروں کی پریشانی بڑھ رہی ہے ۔ راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا نے جانچ ایجنسیوں کی خودمختاری براقرار رکھنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملک کی سلامتی کے لئے آئینی تنظیموں کی آزادی برقرار رہنی چاہئے ۔یہ ملک کے حق میں ہے ۔یواین آئی
 

  ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوال میں خلل

نئی دہلی//مختلف مطالبات کے سلسلے میں اناڈی ایم کے اور تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ہنگامے کی وجہ سے بدھ کو لوک سبھا میں وقفہ سوال میں خلل پیدا ہوگیا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ اگرچہ، رافیل طیارے سودے معاملے پر بحث کو ایوان کے ایجنڈا میں شامل کئے جانے کی وجہ سے موجودہ سیشن کے آغاز سے ہی اس معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ پر ہنگامہ کرنے والی کانگریس کے رکن آج پرامن طورپر کارروائی میں حصہ لے رہے تھے ۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کئی ارکان نے اسپیکر سمترا مہاجن کو نئے سال کی مبارک باد دی۔اسپیکر نے بھی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا ‘‘ سال 2019 مبارک ہو ہر ایک کی زندگی خوشحال رہے ’’۔ اس کے بعد محترمہ مہاجن نے جیسے ہی وقفہ سوال کی کارروائی شروع کی اسی وقت انا ڈی ایم کے اور ٹی ڈی پی کے رکن اپنے اپنے مطالبات کی تختیاں لیے اسپیکر کی کرسی کے قریب آ گئے ۔وہ ہاتھوں میں اپنے مطالبات کی تختیاں کو لے کر زور زور سے نعرے بازی کر رہے تھے ۔ اناڈی ایم کے کے رکن کاویری دریا پر ڈیم کی تعمیر روکنے کی مانگ کو لے کر اجلاس کے پہلے دن سے ہی ہنگامہ کررہے ہیں۔ ٹی ڈی پی کا مطالبہ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور وہاں ریلوے زون اور اسٹیل فیکٹری بنانے کا ہے ۔ محرمہ مہاجن نے ہنگامہ کرنے والے ارکان کو قائل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عام لوگ ہاؤس میں یہ سب نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اراکین کے نہ ماننے پر انہوں نے شورشرابے کے درمیان ہی وقفہ سوال کی کارروائی شروع کی ۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *