نئی دہلی// آسام میں قومی شہری رجسٹر (این آرسی) کے مسئلے پر راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کا ہنگامہ جاری رہا جس سے ایوان کی کارروائی جمعہ تک کیلئے ملتوی کرنی پڑی۔چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے لنچ کے بعد ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کسانوں سے متعلق'زرعی پیداوار کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافے اور چیلنجوں' پر بحث کرانے کی کوشش کی تو ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے اور این آرسي کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے بیان دینے کامطالبہ کیا۔اس پر چیئرمین نے کہا کہ گزشتہ تین دن سے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ ارکان کے اعتراضات اور خدشات کا جواب دینے کے لئے ایوان میں آ رہے ہیں، لیکن ان کو موقع نہیں دیا جا رہا ہے ۔ یہ وزیر داخلہ کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے اس معاملے پر اپنا بیان ایوان کی ٹیبل پر رکھنے کی اجازت مانگی ہے ۔ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ این آرسي قومی اہمیت کا مسئلہ ہے ۔ اس پر تمام ارکان کو بولنے کا موقع ملنا چاہئے ۔ لوگ اپنے چنندہ اراکین سے بحث نہ کرنے کے سلسلے میں سوال پوچھ رہے ہیں۔ کانگریس کے بھونیشور کلتا نے کہا کہ یہ آسام کا مسئلہ ہے اس لئے ریاست کے تمام ارکان کو بولنے کا موقع ملنا چاہئے ۔ چیئرمین نے ان مطالبے سے اتفاق کیا۔بی جے پی کے پیوش گوئل نے کہا کہ پارٹی کے رکن کو بولنے نہیں دیا جا رہا ہے اور اپوزیشن اپنے اراکین کے بولنے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار نے کہا کہ یہ قومی اہمیت کا مسئلہ ہے اور حکومت کی جانب سے بیان دیاجانا چاہئے ۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وجے گوئل نے کہا کہ مسٹر کلتا کی تجاویز سے حکومت کوکوئی اعتراض نہیں ہے اور وزیر داخلہ ارکان کے شک وشبہات کو دور کریں گے ۔اس کے بعد مسٹر نائیڈ نے کہا کہ کسانوں کے مسائل بھی این آرسي کی طرح ہی اہم ہیں اور ایوان کو اس پر بحث کرنی چاہئے ۔انہوں نے ایک بار کسانوں سے متعلق مسائل پر بحث کرانے کی کوشش کی تو مسٹر ڈیریک اوبرائن کھڑے ہو گئے اور این آرسي پر وزیر اعظم کے بیان کی مانگ کرتے ہوئے شور شرابہ کرنے لگے ۔ ترنمول کانگریس کے رکن چیئرمین کی کرسی کے سامنے آ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ حزب اقتدار کے ا رکان بھی زور زور سے بولنے لگے ۔اس پر چیئرمین نے کہا کہ ملک دیکھ رہا ہے کہ آپ ایوان میں کسانوں کے مسائل پر بات چیت نہیں کرنا چاہتے ۔ آپ فیصلہ کر کے آئے ہیں کہ ایوان نہیں چلنے دیں گے ۔ انہوں نے بار بار ارکان سے اپنی اپنی سیٹوں پربیٹھنے کی اپیل کی، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد مسٹر نائیڈ ونے ایوان کی کارروائی جمعہ تک کے لئے ملتوی کر دی۔یواین آئی