نئی دہلی//ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اورراجیہ سبھامیں اپوزیشن کے لیڈرغلام نبی آزادنے بدھ کی صبح وقفہ سوالات کے دوران پارلیمان کے ایوان بالامیں کشمیرکی صورتحال کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں برسراقتدارموجودہ مخلوط سرکارسیکورٹی کے محاذپربھی ناکام رہی ہے۔انہوں نے منگل کے روزصدراسپتال سری نگرمیں جنگجوئیانہ حملے میں 2پولیس اہلکاروںکی ہلاکت اوراس دوران لشکرطیبہ سے وابستہ ایک گرفتارکمانڈرنویدعرف ابوحنظلہ کے فرارہونے کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی جنگجوئیانہ سرگرمیاں ریاست اورملک کیلئے کوئی نیک شگون نہیں ۔غلام نبی آزاد کاکہناتھاکہ منگل کے روزجنگجوئوں نے سری نگرشہرکے وسط میں واقع سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں دن دہاڑے اسوقت حملہ کیاجب سینٹرل جیل سے کچھ قیدیوں کویہاں طبی معائنے کیلئے لایاگیاتھا۔سابق مرکزی وزیرنے ایوان کوبتایاکہ لگ بھگ20برس بعدکشمیرمیں ایساواقعہ رونماہواہے ،جواسبات کوظاہرکرتاہے کہ وہاں کی سیکورٹی صورتحال کس حد تک خراب ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس نوعیت کے واقعات 90کی دہائی میں پیش آتے تھے ۔غلام نبی آزادنے صدراسپتال میں پیش آئے واقعے کوریاستی سرکارکی غلطی سے تعبیرکرتے ہوئے کہاکہ ابوحنظلہ جیسے غیرملکی جنگجوکومعقول سیکورٹی کے بغیرہی طبی معائنہ کیلئے اسپتال بھیجاگیا،اوراسی وجہ سے وہاں 2پولیس اہلکاروں کواپنی جانیں گنواناپڑیں ۔انہوں نے کہاکہ صدراسپتال کے بجائے اس جنگجوکوآرمی اسپتال بھی لیاجاسکتاتھا۔سابق وزیراعلیٰ نے مزیدکہاکہ ریاستی سرکارکوکشمیروادی میں جاری صورتحال کے پیش نظرہمہ وقت الرٹ رہناچاہئے تاکہ ایسے واقعات کی روکتھام کویقینی بنایاجاسکے ۔