عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ راجیہ سبھا الیکشن نیشنل کانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا کہ وہ بھگوا پارٹی کے خلاف متحد ہو جائیں۔ بارہمولہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیپلز کانفرنس چیئرمین سجاد لون کے انتخابات سے دور رہنے کے فیصلے سے صرف بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا “آپ اور میں جانتے ہیں کہ اس سے کس کو فائدہ ہوگا، میں دوسروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دور نہ رہیں، یہ این سی اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے، این سی کو ووٹ نہ دینے کا مطلب ہے بی جے پی کی مدد کرنا” ۔
سی ایم عمر نے تمام اپوزیشن جماعتوں بشمول پی ڈی پی اور کانگریس پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور بی جے پی کی شکست کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی کے ساتھ ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا”اگر مقصد بی جے پی کو روکنا ہے، تو ہر پارٹی کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، میدان سے باہر رہنے سے لڑائی کمزور ہوتی ہے”۔انڈیا بلاک کے اندر دراڑ پر وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ کانگریس کے ساتھ اتحاد برقرار ہے۔انہوں نے کہا “ہم چوتھی نشست پر اپنا امیدوار کھڑا نہیں کرنا چاہتے تھے، ہم چاہتے تھے کہ کانگریس مقابلہ کرے کیونکہ اس سے ہمیں جیتنے کا بہترین موقع ملتا۔ لیکن کانگریس نے لڑنے کا انتخاب نہیں کیا، اس لیے ہمیں وہاں بھی اپنا امیدوار نامزد کرنا پڑا” ۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس تینوں سیٹوں پر بی جے پی کے نقصان کو یقینی بناتے ہوئے اتحاد کے جذبے کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا “ہمارا مقصد واضح ہے، بی جے پی کو ہرانا چاہیے اور ہم اس کے لیے ہر سیٹ پر لڑیں گے”۔ادھر مبصرین کا کہنا ہے کہ سجاد لون کے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کے بعد بی جے پی کے ست شرما کو فائدہ ملے گا۔بی جے پی کے ست شرما کو ووٹنگ سے پرہیز کرنے یا چوتھی سیٹ جیتنے کے لیے ووٹ دینے کے لیے مزید تین غیر بی جے پی ایم ایل ایز کی ضرورت ہوگی۔بی جے پی نے چار سیٹوں کے لیے صرف تین امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔