پلوامہ// راجپورہ پلوامہ میں جنگجوئوں کے حملے میں پولیس کا ایک اہلکار جاں بحق جبکہ ایک شدید طور پر زخمی ہوا۔اس دوران امام صاحب شوپیان میں جنگجوئوں نے ایس او جی کیمپ پر گرینیڈسے حملہ کیا ۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہفتے کی سہ پہر قریب4بجے پولیس اسٹیشن راجپورہ کے باہر سڑک پر ایک ناکہ پارٹی موجود تھی ، جس کے دوران جنگجوئوں نے ان پر پہلے گرینیڈ داغا اور بعد میں اندھا دھند گولیاں چلائیں۔اس موقعے پر پولیس اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی اور طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کچھ منٹ تک جاری رہا۔حملے میں پولیس کے 2اہلکار عبدالسلام اور منیر احمد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ضلع اسپتال پلوامہ میں داخل کرایا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بادامی باغ فوجی اسپتال لیجایا گیا تاہم سلیکشن گریڈ کانسٹیبل عبدالسلام ساکن کریو مانلو شوپیان زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔سلیکشن گریڈ کانسٹیبل عبدالسلام خان ولد محمد مقبول خان ساکن شاداب کریوا مانلو شوپیان اپنے پیچھے چار کمسن بچوں کو چھوڑ گئے ہیں۔اسکے ہاں تین کمسن بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔اسکے علاوہ اہلیہ اور بوڑھی ماں بھی ہے۔اسکے بڑے بیتے کی عمر 12سال ہے اور وہ چھٹی جماعت میں زیر تعلیم ہے۔حملے کے فوراًبعدپولیس اور فورسز کی بھاری نفری نمودار ہوئی اور نزدیکی علاقوں میں تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔تاہم جنگجو حملہ کرنے کے ساتھ ہی فرار ہوئے۔بتایا جاتا ہے کہ جب قصبے میں تلاشی لینے کی کوشش کی گئی تو لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے پولیس پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔ تاہم یہاں کچھ منٹ بعد صورتحال معمول پر آگئی۔ادھر سنیچر بعد دوپہر مسلح جنگجوئوں نے امام صاحب شوپیان علاقے میں قائم پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کیمپ کی طرف ایک ہتھ گولہ داغا جو کیمپ کے قریب گر گیا اور زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔یہ کیمپ امام صاحب مارکیٹ کے نزدیک ہی ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد کیمپ کے اندر موجود اہلکاروں کے ساتھ ساتھ مارکیٹ میں تعینات پولیس اہلکاروں نے میں گولیوں کے متعدد رائونڈ چلائے جس کے نتیجے میںعلاقے میں کچھ دیر کیلئے خوف و ہراس کا ماحول رہا ۔ اس واقعہ میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔