سمت بھارگو +رمیش کیسر
راجوری//سرحدی ضلع راجوری کے مختلف علاقوں میں مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاعات کے بعد سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر محاصرہ و تلاشی مہم (کاسوز) شروع کر دی ہے۔حکام کے مطابق، مشتبہ نقل و حرکت دہشت گردانہ سرگرمیوں سے جڑی ہوئی محسوس ہو رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تھانہ سندر بنی کی حدود میں چار سے پانچ مشتبہ افراد کی سرگرمی مقامی لوگوں نے دیکھی، جس کے بعد بھارتی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے مشترکہ طور پر انسداد دہشت گردی کی کارروائی کا آغاز کیا۔ذرائع کے مطابق سندر بنی کے مختلف علاقوں میں تلاشی مہم جاری ہے، جبکہ نوشہرہ سب ڈویژن کے علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے وسیع پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔حکام نے آپریشن کی حساس نوعیت کے پیش نظر ان علاقوں کی مخصوص تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اُسے ’آپریشنل سیکریسی‘ کا حصہ قرار دیا ہے۔دوسری طرف، کوٹرنکہ سب ڈویژن کے علاقوں میں بھی مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد بھارتی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر ایک اور انسداد دہشت گردی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق دونوں علاقوں میں تلاشی آپریشن آخری اطلاعات موصول ہونے تک جاری تھے، جبکہ فورسز نے پورے علاقے میں سخت نگرانی قائم کر دی ہے تاکہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی پر فوری کارروائی کی جا سکے۔سیکورٹی ایجنسیوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اگر کسی مشتبہ سرگرمی کا مشاہدہ کریں تو فوری طور پر قریبی پولیس یا فوجی حکام کو اطلاع دیں تاکہ علاقے میں امن و امان کی فضا برقرار رکھی جا سکے۔
ُ
ملی ٹینٹوں اور ان کے ساتھیوں کیخلاف کارروائی | ڈوڈہ اورکشتواڑ میں ٹھکانوں پر پولیس کی چھاپہ ماری
عاصف بٹ
کشتواڑ//جموں و کشمیر کے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں پولیس نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او جے کے ) میں مقیم دہشت گردوں اور ان کے مقامی ساتھیوں کے ٹھکانوں پر تلاشی کارروائیاں انجام دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون (یو اے پی اے ) کے تحت جاری تحقیقات کے سلسلے میں دہشت گردوں اور ان کے معاونین کے گھروں پر وسیع پیمانے پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ پیر کے روز پولیس ٹیموں نے ان افراد کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا جن کے بارے میں شبہ ہے کہ ان کا تعلق دہشت گرد تنظیموں سے ہے یا وہ پی او جے کے میں سرگرم عناصر کے ساتھ روابط رکھتے ہیں۔یہ کارروائیاں اس پس منظر میں انجام دی جا رہی ہیں جب جنوبی کشمیر کے پہلگام علاقے میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد، جن میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا، جاں بحق اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے تھے ۔ اس حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے وادی میں دہشت گردوں اور ان کے سہولیت کاروں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی ہیں۔سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس یہ کارروائیاں مکمل قانونی طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے انجام دے رہی ہے ، اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ۔