راجوری //منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کی وکالت کرتے ہوئے راجوری کے لوگوں نے عبداللہ پل پر احتجاج کیا ۔ انہوںنے مانگ کی کہ منشیا ت کاکاروبار کرنے والوں کو پی ایس اے کے تحت پابند سلاسل کیاجاناچاہئے کیونکہ وہ نئی نسل کی تباہی کا سامان فراہم کررہے ہیں ۔ احتجا ج میں بڑی تعداد میں نوجوان اور خواتین شامل تھیں جنہوںنے مصروف ترین سڑک کو عبداللہ پل کے مقام بند کرکے نعرے بازی کی اور کہاکہ راجوری سے اس وبا کو ختم کرنے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں ۔انہوںنے الزام لگایاکہ حال ہی میں ایک بزرگ شخص کو پرانے شہر سے گرفتار کیا جس کی تحویل سے منشیات برآمد بھی ہوئی تاہم اسے اب عدالت سے ضمانت پر رہاکردیاگیاہے ۔مظاہرین کاکہناتھاکہ اب یہی شخص ان لوگوںکو دھمکیاں دے رہاہے جواس کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایسے بدنام زمانہ شخص کو پی اےس اے کے تحت بند کیاجاناچاہئے تاہم افسوسناک بات ہے کہ سیول انتظامیہ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ۔انہوںنے کہاکہ وہ بارہا یہ مانگ کررہے ہیں کہ بدنام زمانہ منشیات فروشوں کے خلاف پی ایس اے عائد کیاجائے لیکن انتظامیہ خاموش ہے ۔احتجاج کی وجہ سے لگ بھگ ایک گھنٹہ تک گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی ۔احتجاج کو دیکھتے ہوئے پہلے انچارج پولیس چوکی سٹی سب انسپکٹر نصیر احمد اور ایس ایچ او راجوری سدھانشو ورما و انسپکٹر اجے چب موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے مظاہرین کو مظاہرہ ختم کرنے کی اپیل کی تاہم وہ بضد رہے اور کہاکہ تب تک احتجا ج جاری رہے گاجب تک کہ منشیات فروش کو پی ایس اے کے تحت بند نہ کردیاجائے ۔ بعد میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر راجوری جسونت سنگھ وہاں آئے اور انہوںنے سخت کارروائی کا یقین دلاکر احتجاج ختم کرایا۔