پہاڑی و میدانی علاقوں میں تیز بارشوں سے زمین کھسکنے اور طغیانی کا خدشہ،عوام کو ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایت
سمت بھارگو +رمیش کیسر+ حسین محتشم
راجوری / پونچھ//پیر پنچال کے پہاڑی و میدانی علاقوں میں مسلسل بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں راجوری اور پونچھ اضلاع کے ندی نالوں اور دریاؤں میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ شدید بارش کے سبب کئی نشیبی علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے اور بعض مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔راجوری ضلع میں بدھ کی صبح سے جاری بارش کے باعث سْکتوہ ندی سمیت دیگر چھوٹے بڑے آبی ذخائر میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔ انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے فوری طور پر ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جس میں شہریوں کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور محفوظ مقامات پر قیام کریں۔پولیس حکام کے مطابق زمین کھسکنے، طغیانی اور پتھروں کے گرنے کے واقعات پیش آ سکتے ہیں، جن سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ اسلئے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں، افواہوں پر یقین نہ کریں اور سرکاری ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ادھر ضلع پونچھ میں بھی محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے عین مطابق بدھ کے روز سے شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پونچھ پولیس کی جانب سے شہر اور گرد و نواح میں اعلان کیا جا رہا ہے کہ شہری ندی نالوں سے دور رہیں کیونکہ زمین کھسکنے اور طغیانی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔پونچھ میں بعض مقامات پر سڑکیں بند ہو چکی ہیں اور پسیاگرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تیز بارش کے باعث کئی دیہی علاقوں کا رابطہ قصبہ سے منقطع ہو گیا ہے۔ متعلقہ محکمے راستے بحال کرنے میں مصروف ہیں لیکن مسلسل بارش کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔پولیس حکام نے کہا ہے کہ نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے اور پہاڑی علاقوں میں ملبہ گرنے کی وجہ سے جان و مال کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، لہٰذا عوام گھروں میں رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔اگرچہ شہری علاقوں میں یہ بارش مشکلات پیدا کر رہی ہے، تاہم زرعی علاقوں میں کسانوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ بارش مکی اور دان جیسی فصلوں کے لئے نہایت سودمند ہے اور زمین میں نمی کی موجودگی پیداوار بڑھانے میں معاون ہوگی۔مقامی کسان بشیر احمد کا کہنا تھاکہ ’پچھلے کچھ دنوں سے زمین خشک تھی اور ہمیں فصلوں کے لئے بارش کا بے صبری سے انتظار تھا، یہ بارش ہمارے لیے قدرت کا انعام ہے‘‘۔بارش کے باعث راجوری اور پونچھ دونوں اضلاع میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمرز میں خرابی، بجلی کے کھمبوں پر پانی جمع ہونے اور تار ٹوٹنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ محکمہ بجلی کے اہلکار مرمت کے کاموں میں مصروف ہیں لیکن خراب موسم اور مسلسل بارش ان کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔راجوری کے ایک رہائشی عمران خان نے بتایاکہ ’’صبح سے بجلی بند ہے، موبائل فون چارج نہیں ہو پا رہے، پینے کے پانی کا بھی مسئلہ بن گیا ہے۔ ہم انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ بجلی جلد بحال کی جائے‘‘۔ضلعی انتظامیہ نے دونوں اضلاع میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ٹیمیں تیار کر دی ہیں۔ فلڈ کنٹرول، صحت، پولیس، فائر سروس، اور دیہی ترقی کے اہلکار مکمل الرٹ پر ہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر کنٹرول روم قائم کر دیے گئے ہیں اور عوام سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی میں فوراً مقامی پولیس یا انتظامیہ سے رابطہ کریں۔محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 48 گھنٹے مزید اہم ہیں کیونکہ بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے جو نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے اور پہاڑی علاقوں میں پتھروں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہے۔جہاں ایک طرف یہ بارش کسانوں کے لئے باعث رحمت ہے، وہیں دوسری جانب شہری علاقوں کے لئے یہ کسی امتحان سے کم نہیں۔ ندی نالوں کی سطح بلند ہو چکی ہے، زمین کھسکنے کے واقعات جاری ہیں، بجلی کی فراہمی متاثر ہے اور معمولات زندگی جزوی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں۔راجوری اور پونچھ دونوں اضلاع کی انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تعاون کریں، احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں تاکہ کسی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔