عظمیٰ نیوز سروس
راجوری // ضلع راجوری میں کل دوپہر سے شروع ہونے والی موسلا دھار بارش نے شام ہوتے ہی شدت اختیار کرلی، جس کے نتیجے میں ضلع کے بیشتر علاقوں میں عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔ بارش کے اس اچانک اور شدید سلسلے نے نہ صرف لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا بلکہ بنیادی سہولیات کو بھی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق، دوپہر بعد شروع ہونے والی بارش نے دیکھتے ہی دیکھتے تیز اور طوفانی شکل اختیار کرلی۔ خاص طور پر شام کے وقت مختلف علاقوں میں ہونے والی موسلا دھار بارش سے نالوں اور چھوٹے دریائوں میں پانی کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا۔ کئی مقامات پر پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہونے سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔انتظامیہ نے فوری طور پر ضلع بھر کے لئے ’الرٹ‘ جاری کیا ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ ضلعی انتظامیہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر تیار ہیں اور حساس مقامات پر نظر رکھی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نشیبی علاقوں کے لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی خطرے کی صورت میں فوراً محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔بارش کی شدت کے باعث ضلع کے مختلف حصوں میں سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے جس سے ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا۔ کئی دیہات کو قصبہ راجوری سے جوڑنے والی سڑکیں مٹی اور پتھروں کے تودے گرنے کی وجہ سے بند ہوگئی ہیں۔ شام کے اوقات میں کئی گھنٹوں تک گاڑیوں کی آمد و رفت معطل رہی اور مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔موسلا دھار بارش نے بجلی کی ترسیل کو بھی متاثر کیا ہے۔ کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی ہے، جس کے باعث گھریلو زندگی مزید مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ لوگ اندھیرے میں بیٹھنے پر مجبور ہیں جبکہ پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے کیونکہ زیادہ تر سکیمیں بجلی پر منحصر ہیں۔زرعی علاقوں میں بھی بارش نے نقصان پہنچایا ہے۔ کھڑی فصلیں پانی میں ڈوبنے سے کسانوں کو بڑے مالی نقصان کا خدشہ لاحق ہے۔ مقامی کسانوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش کا یہ سلسلہ جاری رہا تو ان کی سال بھر کی محنت ضائع ہوسکتی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور صرف انتظامیہ کی طرف سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں۔ ساتھ ہی لوگوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں انتظامیہ ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے تاکہ عوام کی جان و مال کو محفوظ رکھا جاسکے۔