سمت بھارگو
راجوری// ضلع راجوری میں عوام نے طویل عرصے سے زیرِ التواء منی سیکریٹریٹ کے قیام کے معاملے پر حکومت سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔ عوامی حلقوں نے اپنے منتخب نمائندوں سے کہا ہے کہ وہ جاری جموں و کشمیر اسمبلی اجلاس کے دوران اس اہم مسئلے کو بھرپور انداز میں اٹھائیں تاکہ ضلع کو اس بنیادی انتظامی سہولت سے مزید محروم نہ رکھا جائے۔علاقہ مکینوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں منی سیکرٹریٹ فعال ہیں جن سے عوامی خدمات کی فراہمی میں آسانی پیدا ہوئی ہے، مگر راجوری واحد ضلع ہے جو اب تک اس سہولت سے محروم ہے۔راجوری ٹاؤن کے رہائشی سنیل کمار شرما نے بتایا کہ منی سیکرٹریٹ کا منصوبہ تقریباً ایک دہائی قبل شروع کیا گیا تھا مگر آج تک اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ’اس منصوبے پر 2012–13 میںکھیورہ کے ڈی آئی ای ٹی کمپلیکس میں کام شروع کیا گیا تھا مگر اسے بنیاد کے مرحلے پر ہی روک دیا گیا۔ افسوس کی بات ہے کہ اس کے بعد سے آج تک کوئی ترقی نہیں ہوئی۔نوشہرہ کے رہائشی ونے کمار نے کہا کہ منی سیکریٹریٹ نہ ہونے کی وجہ سے ضلع کے سرکاری دفاتر مختلف مقامات پر بکھرے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’ضلع کے تقریباً آدھے دفاتر کرائے کی عمارتوں میں کام کر رہے ہیں۔ عوام کو معمولی کاموں کے لئے ایک دفتر سے دوسرے دفتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ اگر تمام محکمے ایک ہی چھت کے نیچے آ جائیں تو عوامی خدمات کی فراہمی تیز اور مؤثر ہو جائے گی‘۔کوٹرنکہ کے ظہیر گورسی نے کہا کہ راجوری جموں و کشمیر کے بڑے اور اہم اضلاع میں سے ایک ہے، اس لئے اسے مساوی بنیادی ڈھانچے کی فراہمی ملنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ’جب دوسرے اضلاع میں منی سیکرٹریٹ قائم ہو سکتے ہیں تو راجوری میں کیوں نہیں؟ یہ تاخیر ناقابلِ جواز ہے اور عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے‘۔علاقہ مکینوں نے راجوری ضلع کے تمام ممبرانِ اسمبلی ایم ایل اے راجوری افتخار احمد، ایم ایل اے تھنہ منڈی مظفر اقبال خان، ایم ایل اے بدھل جاوید اقبال چوہدری، ایم ایل اے کالا کوٹ-سندر بنی ٹھاکر رندھیر سنگھ، اور ایم ایل اے نوشہرہ سریندر چوہدری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو اجتماعی طور پر اسمبلی میں اٹھائیں اور منصوبے کی فوری بحالی کو یقینی بنائیں۔دریں اثنا، ایم ایل اے راجوری افتخار احمد نے کشمیرعظمیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی اس معاملے کو جاری اسمبلی اجلاس میں اٹھایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ’میں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس اہم منصوبے کے لئے فنڈز کی فوری منظوری دے اور راجوری کے عوام کو اس دیرینہ انتظار سے نجات دلائے‘۔عوامی حلقوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ محکمے جلد از جلد اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں گے تاکہ ضلع راجوری بھی دیگر اضلاع کی طرح جدید انتظامی سہولیات سے مستفید ہو سکے۔