عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//منشیات کے خلاف مؤثر کارروائی کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ڈپٹی کمشنر راجوری ابھیشیک شرما اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گورو سکارور نے ڈاکٹر آر کے تھاپا میموریل ہال میں نارکو کوآرڈی نیشن سینٹر (NCORD) کے ضلعی سطحی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر نے منشیات سے بچاؤ کیلئے طلبہ اور نوجوانوں میں آگاہی مہم کو مزید تیز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کو ہدایت دی کہ وہ ہائیر سیکنڈری اسکولوں میں خصوصی آگاہی پروگرام منعقد کریں، جبکہ دیہی ترقیاتی محکمہ کو ہدایت دی گئی کہ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران پنچایت گھروں میں منشیات مخالف کیمپ منعقد کئے جائیں، خاص طور پر ان دیہات میں جو اب تک اس مہم سے محروم ہیں یا زیادہ متاثرہ ہیں۔منشیات کے اسمگلروں کے خلاف شکنجہ کسنے کے لئے ڈپٹی کمشنر نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت گرفتار افراد کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام دکانوں میں کمپیوٹرائزڈ بلنگ سسٹم کے نفاذ اور کاروباری اداروں میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی بے ترتیب جانچ کی ہدایت دی گئی۔ڈی سی نے منشیات کے عادی افراد کی شناخت اور ان کے علاج کے نظام کو مؤثر بنانے کیلئے آدھار کارڈ پر مبنی دستاویزات کے نظام کی بھی ہدایت دی، تاکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں داخل مریضوں کی بہتری پر توجہ دی جا سکے۔کوچنگ اور ٹیوشن سینٹروں کے اردگرد سخت نگرانی کے لئے بے ترتیب چیکنگ کے احکامات جاری کرتے ہوئے، ڈی سی نے تمام سرکاری دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ’کوئی بھی سرکاری ملازم اگر منشیات سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی‘۔ایس ایس پی گورو سکارور نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک ?85 لاکھ کی منشیات فروشوں کی جائیداد ضبط کی جا چکی ہے، جبکہ کئی افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔