سمت بھارگو
راجوری//ڈسٹرکٹ ڈیو لپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) راجوری کی ایک اہم ترقیاتی جائزہ میٹنگ کے دوران ڈھونگی حلقہ کے ڈی ڈی سی ممبر خالد حسین اور راجوری ضلع کے اراکین اسمبلی (ایم ایل ایز) کے درمیان شدید زبانی جھڑپ ہو گئی، جس سے میٹنگ کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔یہ میٹنگ ڈاکٹر راج کمار ٹھاپا میموریل کانفرنس ہال، ڈاک بنگلہ راجوری میں منعقد ہوئی تھی، جس کی صدارت ڈی ڈی سی چیئرمین ایڈووکیٹ نسیم لیاقت کر رہے تھے۔ اس اجلاس میں راجوری، تھنہ منڈی، بدھل، کالا کوٹ و سندربنی حلقوں کے ایم ایل ایز سمیت مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران اور ڈی ڈی سی ممبران نے شرکت کی۔تلخ کلامی اُس وقت شروع ہوئی جب ڈھونگی کے ڈی ڈی سی ممبر خالد حسین اور ایم ایل اے تھنہ منڈی، مظفر اقبال خان کے درمیان نئے سڑک منصوبوں کی منظوری کے دعوے پر تلخ کلامی ہوئی۔ دونوں فریقین نے اپنے اپنے دعوے پیش کئے کہ سڑکوں کی منظوری میں ان کا کردار اہم رہا ہے، اور وہ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔معاملہ اس وقت اور بگڑ گیا جب ایم ایل اے راجوری افتخار احمد اور ایم ایل اے بدھل جاوید اقبال چوہدری نے بھی مداخلت کی، جس کے بعد تین ایم ایل ایز اور ڈی ڈی سی ممبر کے درمیان زبانی جھڑپ شدت اختیار کر گئی۔ایم ایل ایز نے ڈی ڈی سی ممبر خالد حسین، جو نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہیں، پر الزام لگایا کہ وہ غیر ضروری طور پر اجلاس کی کارروائی میں خلل ڈال کر ماحول خراب کر رہے ہیںتاہم، صورتحال اس وقت قابو میں آئی جب ڈی ڈی سی چیئرمین ایڈووکیٹ نسیم لیاقت نے مداخلت کرتے ہوئے تمام فریقین سے کہا کہ وہ تحمل سے کام لیں اور میٹنگ کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھنے دیں۔ایم ایل اے راجوری افتخار احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’ایک ڈی ڈی سی ممبر غیر متعلقہ مسئلہ اٹھا رہے تھے، جس پر ہمیں اعتراض تھا، اور اسی وجہ سے تلخی پیدا ہوئی۔ ہم میٹنگ کی بے جا اور بے بنیاد خلل اندازی کے خلاف تھے‘‘۔