عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//بھگوت گن بھارت ابھوتہان منگل یاترا کے تحت پورے بھارت میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام عام کیا جا رہا ہے۔ جگدگرو شری شری شری منیوال رمانجو جیئر سوامی جی کی قیادت میں جاری اس مذہبی یاترا نے منگل کو راجوری میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا، جہاں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد اور معزز یںنے شرکت کر کے یکجہتی اور قربانی کی اعلیٰ مثال قائم کی۔اس موقع پر جنوبی بھارت سے آئے ہوئے عقیدت مندوں، مقامی مسلمانوں، سکھوں اور ہندو برادری کے افراد نے سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری کے شہداء کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ تعزیتی اجلاس میں شہداء کی مغفرت اور امن و سلامتی کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔اس اجتماع میں اسلامی، سکھ اور ہندو مذاہب کے سکالرز نے اتحاد، بھائی چارے اور مصیبت کے وقت ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین نے کہا کہ ایسی تقریبات بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہیں اور معاشرے کو باہم جوڑنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔تقریب میں شرکت کرنے والوں میں جگدگرو شری شری شری منیوال رمانجو جیئر سوامی جی، مولانا محمد فاروق نیامی، سردار راجندر سنگھ (صدر روٹری کلب راجوری گرانڈ)، اور اسلامک ویلفیئر آرگنائزیشن کے نمائندگان شامل تھے۔آچاریہ وینو گوپالا، جو سوامی جی کے نمائندے کے طور پر شریک تھے، نے بتایا کہ سوامی جی نے حال ہی میں وادی کشمیر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نرسمہا جینتی کی مذہبی رسومات ادا کیں اور کشمیری عوام کے لیے امن و تحفظ کی دعائیں کیں۔انہوں نے کہا کہ سوامی جی نے مقامی شہریوں، علماء اور کمیونٹی لیڈرز سے ملاقات کر کے نہ صرف بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا بلکہ متاثرہ خاندانوں کے لیے ہمدردی اور حوصلہ افزائی کا پیغام بھی پہنچایا۔یہ اجتماع مذہبی ہم آہنگی، قومی اتحاد، اور قربانیوں کی یاد کو زندہ رکھنے کی ایک قابل قدر کوشش قرار دی جا رہی ہے۔