سمت بھارگو
راجوری//ضلع راجوری میں موسم کی نمایاں تبدیلی کے ساتھ جمعرات کی صبح سے ہی گھنی دھند چھا گئی، جس نے نہ صرف حدِ نگاہ کو متاثر کیا بلکہ عوام کو سردیوں کی آمد کا پہلا واضح احساس بھی دلایا۔صبح سویرے سے ہی پورے ضلع کے بیشتر علاقوں میں کہر کی چادر تن گئی تھی، خاص طور پر نوشہرہ، سندر بنی، تھنہ منڈی، بدھل اور راجوری ٹاؤن کے مضافات میں حدِ نگاہ انتہائی کم ہو گئی جس کے باعث عام آمدورفت میں دشواریاں پیش آئیں۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی رفتار کم ہو گئی اور ڈرائیور حضرات کو محتاط رہ کر سفر کرنا پڑا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں سے درجہ حرارت میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی تھی، مگر کل صبح کی گھنی دھند نے یہ واضح کر دیا کہ سردیوں کا باقاعدہ آغاز قریب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دن کے اوقات میں بھی سورج کی کرنیں دھند کے پردے سے کم ہی جھانک پائیں، جس سے فضا میں ٹھنڈک اور نمی کا احساس بڑھ گیا۔کسان طبقہ بھی موسم کی اس اچانک تبدیلی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک مقامی کسان نے بتایا کہ کہر کی موجودگی سے اگرچہ کچھ فصلوں کیلئے نمی میں اضافہ مفید ہے، تاہم لمبے عرصے تک رہنے والی گھنی دھند بعض اوقات فصلوں کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔دوسری جانب سیاحتی دلچسپی رکھنے والے افراد نے کہا کہ راجوری کی وادیوں میں پھیلی ہوئی دھند نے فضا کو خوبصورت اور دلکش بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس موسم میں وادیاں ایک خوبصورت منظرنامہ پیش کر رہی ہیں جو سردیوں کے آغاز کی علامت ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دنوں میں موسم مزید سرد ہونے کے امکانات ہیںاور صبح کے اوقات میں دھند کی شدت میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ محکمہ نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ وہ سفر کے دوران محتاط رہیں اور خاص طور پر شاہراہوں پر گاڑیوں کی لائٹس کا مناسب استعمال کریں تاکہ حادثات سے بچا جا سکے۔علاقے کے عوام نے سردیوں کی اس ابتدائی جھلک کو خوشی اور حیرت کے ساتھ قبول کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ سردیوں کا آغاز مشکلات بھی لاتا ہے، لیکن راجوری کی قدرتی خوبصورتی اس موسم میں اپنے عروج پر ہوتی ہے، جو لوگوں کے لیے سکون اور تازگی کا باعث بنتی ہے۔یہ گھنی دھند نہ صرف سردیوں کے قریب آنے کا اشارہ ہے بلکہ ایک نئے موسمی سفر کا آغاز بھی۔