سمیت بھارگو
راجوری//راجوری میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد کئی علاقوں میںسیلابی پانی کے ریلے آئے، جس کے نتیجے میںایک خاتون بہہ گئی جب کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں جڑواں امدادی کارروائیوں کے دوران تین افراد جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، کو بچا لیا گیا ۔حکام نے بتایا کہ بدھ کی دوپہر پونچھ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر نورکوٹ گائوں میں دو خواتین، بیتار ندی کو پار کر رہی تھیں جب علاقے میں موسلادھار بارش کے دوران پانی کی سطح تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے دونوں پانی کے تیز دھارے میں پھنس گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ علاقے کے مقامی لوگوں نے پولیس، فوج اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کے ساتھ کارروائی شروع کی اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کیا جس کے دوران ایک خاتون نسیم اختر (30) اہلیہ محفوظ حسین ساکن نورکوٹ کا سراغ لگا کر اسے بچا لیا گیا۔ خاتون اس وقت اپنے خاندان کے ساتھ ہے اور اس کی حالت مستحکم ہے۔حکام نے کہاکہ دوسری خاتون، جس کی شناخت پولیس نے کرزم بی (40) زوجہ محمد صادق ساکن تگلو نورکوٹ کے طور پر کی ہے، تاحال لاپتہ ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پانی کے تیز دھارے میں بہہ گئی ہے۔دوسری خاتون کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن رات گئے تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ پولیس نے مزید کہاکہ دوسری جانب راجوری قصبہ میں درہالی ندی میں پھنسے دو افراد کو بدھ کی شام ایک آپریشن کے دوران بچا لیا گیا۔ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر راجوری مدثر حسین نے بتایا کہ بدھ کی شام اطلاع ملی کہ راجوری قصبہ کے طارق پل کے قریب دو افراد درہالی ندی کو عبور کر رہے تھے لیکن دونوں پانی کے تیز دھارے میں پھنس گئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی مشترکہ ٹیموں نے مقامی لوگوں کی مدد سے ایک آپریشن شروع کیا جس کے دوران دونوں افراد کو کامیابی کے ساتھ ندی کے پانی سے بچایا گیا۔پولیس نے دونوں افراد کی شناخت انکش کمار ولد دھرم پال ساکن دھرمسال راجوری اور سنیل کمار ولد دکھ رام ساکن پٹیالہ پنجاب، ،جو کہ اس وقت نئے بس اسٹینڈ راجوری کے پاس رہتے ہیں، کے طور پر کی ہے۔افسر نے بتایا کہ دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ اس وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔دوسری طرف پولیس نے ایس ایس پی راجوری امرت پال سنگھ کے ساتھ ایک تازہ ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دریائی پانی سے دور رہیں۔ایس ایس پی راجوری نے کہا”لوگوں سے گزارش ہے کہ بارش کے دوران سیلاب کے خدشے کے پیش نظر آبی ذخائر بالخصوص دریائوں کے قریب نہ جائیں۔” ۔افسر نے اس ایڈوائزری میں بتایا کہ لوگوں کو اپنے مویشیوں کو آبی ذخائر کے قریب چرانے سے بھی گریز کرنا چاہیے جب تک کہ موسمی حالات میں بہتری نہ آئے۔دوسری طرف راجوری کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجیو کے کھجوریہ نے بھی لوگوں سے کہا کہ وہ آبی ذخائر سے دور رہیں اور اپنے مویشیوں اور گاڑیوں کو ندیوں کے قریب نہ لے جائیں۔