ہسپتال گیٹ کو ’نو پارکنگ زون ‘ قرار دیا جائے
سڑک پر رکشوں اور گاڑیوں کاہجوم ،پارکنگ کا شدید فقدان،ایمبولینس گاڑیوں کی نقل و حمل متاثر
راجوری//گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کے مرکزی دروازے کے سامنے گاڑیوں کی بے ترتیبی، آٹو رکشوں کی غیر منظم پارکنگ اور ٹریفک حکام کی لاپروائی نے عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ ایمرجنسی وارڈ تک پہنچنے والے مریض، خاص طور پر وہ جو نازک حالت میں ہوتے ہیں، اکثرسڑک پر ہی پھنسے رہتے ہیں، کیونکہ ایمبولینس گاڑیاں بھی ہجوم کی وجہ سے ہسپتال کے اندر بروقت نہیں پہنچ پاتیں۔تیمارداروں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال تک مریضوں کو پہنچانا اب ایک امتحان بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’جب ہم ایک زخمی یا بیمار کو لے کر ایمرجنسی میں آتے ہیں، تو رکشوں اور گاڑیوں کے ہجوم میں ہمیں آگے بڑھنے کا راستہ ہی نہیں ملتا‘‘۔غور طلب ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں آٹو رکشے گوجر منڈی، سیلانی پل، پرانا بس اسٹینڈ، پنجہ، درہالی اور کالج ودیگر علاقوں سے اس سڑک پر آتے ہیں، جس کی وجہ سے راجوری قصبے کی یہ سڑک شہر کی سب سے مصروف اور بدنظم سڑک بن چکی ہے۔اس بدترین صورتحال کے باعث نہ صرف مریض بلکہ عام عوام، طلباء اور راہگیر بھی شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ متعدد بار بزرگ شہری، حاملہ خواتین اور معذور افراد کو گاڑی سے اتار کر سٹریچر یا بازوؤں میں اٹھا کر ہسپتال کے اندر لے جانا پڑا، جو خود انسانیت پر ایک سوالیہ نشان ہے۔مقامی لوگوں اور مریضوں کے ساتھ آنے والے تیمارداروں نے ٹریفک حکام پر سخت تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایک خصوصی اسٹینڈ کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں آٹو رکشوں اور دیگر گاڑیوں کی ترتیب سے پارکنگ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے سامنے ایک ’’نو پارکنگ زون‘‘ بنایا جانا چاہیے تاکہ ایمرجنسی گاڑیوں کی بلا رکاوٹ نقل و حرکت یقینی بنائی جا سکے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ محکمہ، خاص طور پر ٹریفک پولیس نے فوری کارروائی نہ کی، تو یہ صورتحال آئندہ دنوں میں انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن سکتی ہے۔شہریوں نے ضلع انتظامیہ، ٹریفک پولیس، اور میڈیکل کالج انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس حساس معاملے پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے اور ایسے ٹھوس اقدامات کئے جائیں جن سے نہ صرف ٹریفک نظم و ضبط میں آئے بلکہ مریضوں کی قیمتی جانیں بھی بچائی جا سکیں۔