سُمت بھارگو
راجوری//ڈانگری گائوں راجوری میں کل کے حملے میں متاثرہ ایک کنبے کے مکان کے باہر پیر کی صبح کوہوئے بارودی سرنگ دھماکے میں دوکمسن بچے ہلاک ،جبکہ سات دیگر بچے اور دوخواتین زخمی ہوگئیں۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ صبح 9بجکر35منٹ پرہواجبکہ لوگ ڈانگری چوک میں احتجاج کررہے تھے اورکچھ بچے اوردوخواتین کل کے حملے میں مارے گئے دیپک کمارکے گھر میں موجودتھیں۔دھماکہ جو گھر کے ویرنڈا میں ہوا،میں گیارہ افرادزخمی ہوئے جنہیں موقعہ واردات سے فوری طور گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال راجوری پہنچایا گیاجہاں4برس کے ونے کمارشرما کوڈاکٹروں نے مردہ قراردیا۔مابعد 16بر س کاسمیکشاشرما بھی جوزیرعلاج تھااورجس کاآپریشن جاری تھا،زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔راجوری میڈیکل کالج اسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹرمحمودایب بجار نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ سرنگ دھماکے کے گیارہ زخمی اسپتال لائے گئے ،لیکن ایک چار سالہ بچے کو اسپتال پہنچاتے ہی مردہ قراردیاگیاجبکہ16برس کی ایک اوربچی علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہوئی۔زخمیوں کی شناخت 14سالہ کنہیاشرما،48برس کی کملیش دیوی،18برس کے سیجل شرما،38سال کی شردادیوی،8برس کااینجل شرما،7سالہ سانوی دیوی،15برس کاونش بھارگو،45برس کاسنتوش شرما اور 14برس کی سمیکشا کے طور ہوئی ہے۔اس دوران حملے میں مارے گئے افراد کے متاثرہ کنبوں کے افراد اور گائوں کے لوگوں نے زبردست احتجاج کیا ۔احتجاج صبح4بجے شروع ہواجب مہلوکین کی لاشیں گائوں پہنچائی گئیں۔احتجاجیوں نے لاشوں کو اپنی تحویل میں لیااورڈانگری چوک میں رکھ کر راجوری سڑک کوبندکیا۔احتجاجی حفاظتی فورسزاورحکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے اورکہہ رہے تھے کہ مجموعی حفاظتی چوک خطے میں واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے شہری ہلاکتیں پیش آئیں۔وہ سخت حفاظتی بندوبست کا مطالبہ کررہے تھے اور اس حفاظتی چوک کے ذمہ داروں کی نشاندہی کامطالبہ کررہے تھے۔احتجاج میں اس وقت زبردست تیزی آئی جب دھماکے کی خبر احتجاجیوں تک پہنچی اورانہوں نے اِسے سخت حفاظتی لاپرواہی قراردیااورکہا کہ علاقے کوصاف نہیں کیاگیاتھا جس کی وجہ سے بارودی سرنگ کاپتہ نہیں چلایا گیااورمزیدجانیں چلی گئیں۔احتجاج شام تک جموں کشمیرکے لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا کے وہاں پہنچنے تک جاری رہااوروہ لوگوں سے ملیں اوران کی باتیں سنی اوریقین دلایاکہ معقول حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے اورزمینی سطح پرہرممکن حفاظتی بندوبست کیاجائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر کے جانے کے بعد احتجاج ختم ہوااورچھ متاثرین کی لاشوں کوگورنمنٹ ہائراسکینڈری اسکول ڈانگری منتقل کیاگیاجہاں ان کی آج صبح10بجے آخری رسومات انجام دی جائیں گی ۔دوسری طرف راجوری کا20مکعب کلومیٹرعلاقہ کامحاصرہ کیاگیا ہے اور فوج اورپولیس کی بھاری نفری بھیجی گئی اورسخت تلاشی جاری ہے۔فورسزکی خصوصی ٹیمیں بھی روانہ کی گئی ہیں تاکہ حملہ آوروں کوکھوج نکالاجائے۔
ایک اورباردوی سرنگ ناکارہ بنائی گئی
یواین آئی
جموں//ڈانگری گائوں راجوری میں سیکورٹی فورسز نے پیر کے روز ایک اور بارودی سرنگ (آئی۔ ای۔ ڈی) کو ناکارہ بنایا۔ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز راجوری کے ڈانگری گائوں میں راجندر کمار نامی شہری کے رہائشی مکان کے نزدیک ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کمسن از جان جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔معلوم ہوا ہے کہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی شروع کی، جس دوران ایک اور آئی ای ڈی کا پتہ لگایا گیاجس کو بم ڈسپوزل اسکارڈ نے ناکارہ بنایا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملی ٹینٹوں کی جانب سے رہائشی مکانوں کے نزدیک آئی ای ڈی نصب کی گئی ہیں تاکہ عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں تلاشی آپریشن جاری تھا۔
سے تحقیقات کرائے جانے کاامکانNIA
سرینگر // ڈانگری راجوری علاقے میں فائرنگ اور دھماکوںکے معاملے کی تحقیقات ممکنہ طور پر قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) کو سونپ دی جائے گی اور این آئی اے کے اہلکار جائے واردات کا دورہ کرکے وہاں حالات کا جائزہ لیں گے ۔ جموں کے ڈانگری راجوری علاقے میں فائرنگ واقعہ کے بعد کیس کی تحقیقات ممکنہ طور پر قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو سونپ دی جائے گی ۔ معلوم ہوا ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے) کی ٹیم جموں کے ڈانگری گائوں کا دورہ کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کے ایک سینئر عہدیدار کی قیادت میں ایک ٹیم آج یا کل کسی بھی وقت جائے وقوعہ کا دورہ کر سکتی ہے جس کے بعد ایجنسی کی طرف سے ایسے واقعات پیش آنے والے مقامات کا دورہ کرنے کے لئے اپنائے گئے نئے طریقہ کار کے بعد تحقیقات ہاتھ میں لینے کا امکان ہے ۔ یہ ٹیم این آئی اے کی جموں شاخ سے بھیجی جائے گی، جو دو حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کے طریقوں پر نظر رکھنے کے لیے جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ واقعات کی تفصیلات کو نوٹ کرے گی۔