سمت بھارگو
راجوری//منگل کی شام کو آئے شدید طوفان نے راجوری اور پونچھ اضلاع میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، جس کے باعث متعدد مکانات، دکانیں، اسکول عمارتیں، ٹین کے شیڈز، جھونپڑی نما مکانات اور سرکاری عمارتیں متاثر ہوئیں، جبکہ کئی علاقے اب بھی بجلی بحران کا شکار ہیں۔ضلع انتظامیہ کی جانب سے نقصانات کے جائزے کا عمل جاری ہے اور توقع ہے کہ جمعرات کی دوپہر تک نقصانات کا تخمینہ مکمل کر لیا جائے گا۔یہ شدید آندھی پیر پنچال کے پورے خطے میں چلی، جس میں راجوری اور پونچھ کے مختلف علاقوں کو نقصان پہنچا۔ کئی سرکاری عمارتیں، جیسے پولیس اسٹیشن کی دیواریں اور ڈاک بنگلہ بھی طوفان کی زد میں آکر جزوی طور پر تباہ ہو گئے۔منجاکوٹ کے علاقے گمبھیر مغلاں میں رہنے والی پروین اختر (عمر 50 سال)، جو آندھی کے دوران درخت کی شاخ گرنے سے زخمی ہوئیں، اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔بجلی کا نظام بھی شدید متاثر ہوا، طوفان کے دوران سینکڑوں بجلی کے کھمبے گر گئے، تاریں زمین پر آ گریں، جس کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا۔محکمہ بجلی کے حکام نے بتایا کہ بیشتر علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، تاہم کچھ مقامات اب بھی بحران سے دوچار ہیں اور بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔بجلی کی عدم دستیابی نے محکمہ جل شکتی کے پانی سپلائی منصوبوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ محکمے کے حکام کے مطابق، ضلع کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی معطل ہے اور نصف سے زیادہ واٹر سپلائی اسکیمیں متاثر ہو چکی ہیں۔عوامی سطح پر شدید پریشانی پائی جاتی ہے اور مقامی لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی کارروائیاں تیز کی جائیں اور بنیادی سہولیات کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔