سمت بھارگو
راجوری // راجوری اور پونچھ اضلاع میں پیر کی شام اچانک شدید آندھی اور گرد آلود طوفان نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا، درجنوں گاڑیاں تباہ ہو گئیں، گھروں اور دکانوں کے حصے گر گئے اور کئی علاقوں میں بجلی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا۔مقامی لوگوں کے مطابق آندھی کا یہ طوفان شام تقریباً ساڑھے چھ بجے شروع ہوا جو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ طوفان کے دوران لوگ جان بچانے کے لیے ادھر اْدھر بھاگتے نظر آئے۔راجوری کے مقامی شہری آشِو شرما نے بتایاکہ ’’ہم نے کبھی اتنی شدید آندھی نہیں دیکھی۔ صرف پانچ منٹ کے دوران ہی سب سے زیادہ تباہی ہوئی‘‘۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق راجوری اور پونچھ کے مختلف علاقوں میں شدید نقصان ہوا ہے۔ کئی کچے اور ٹین کے گھروں کی چھتیں اْڑ گئیں، جبکہ پکے مکانوں کی دیواریں، چھتوں پر بنے ڈھانچے اور چھجے بھی گر گئے۔آندھی کے ساتھ ساتھ کئی مقامات پر درخت اور بجلی کے کھمبے بھی جڑ سے اْکھڑ گئے۔ درختوں اور چھتوں سے گرنے والی اینٹوں، لکڑیوں اور ٹن کی چادروں نے درجنوں گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور حتمی تفصیلات منگل کی صبح تک سامنے آئیں گی۔انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’ہم نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں، لیکن صحیح صورتحال صبح ہی واضح ہو پائے گی‘‘۔اس طوفانی آندھی کے دوران ایک افسوسناک واقعہ بھی پیش آیا، جب منجاکوٹ کے گاؤں گھمبیر مغلاں کی رہائشی پروین اختر (50)، زوجہ محمد ارشد، اس وقت زخمی ہو گئی جب اْس کے سر پر درخت کی شاخیں گر گئیں۔متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کے مطابق وہ پانی لینے قریبی چشمے جا رہی تھی کہ اچانک ایک درخت کی شاخ اس کے سر پر آ گری۔ خاتون کو فوری طور پر جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری لے جایا گیا، جہاں وہ فی الحال زیرِ علاج ہے اور اس کے سر پر چوٹ آئی ہے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کے لئیفوری امداد فراہم کی جائے اور بجلی و دیگر بنیادی سہولیات کو جلد بحال کیا جائے۔ طوفان کے بعد کئی دیہی علاقوں میں اندھیرا چھا گیا ہے اور لوگ سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید آندھی اور بارش کے امکان کا اظہار کیا ہے، جس سے خدشہ ہے کہ صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔