بنگلور، 04 مئی (یو این آئی) آئی پی ایل 10 کی پلے آف دوڑ سے سب سے پہلے باہر ہونے والی رائل چیلنجرز بنگلور جمعہ کو اپنے گھریلو میدان پر کنگز الیون پنجاب کے خلاف میچ کے لیے اترے گی جہاں مہمان ٹیم کے سامنے ہر حال میں جیت درج کر اپنی توقعات کو برقرار رکھنے کا چیلنج ہے ۔وراٹ کوہلی کی بنگلور ٹیبل میں آخری نمبر پر ہے اور 11 میچوں میں اب تک دو ہی جیت سکی ہے ۔پلے آف سے باہر ہو چکی بنگلور آئی پی ایل میں صرف خانہ پری کے لئے ہی کھیل رہی ہے اور اس کے پاس فی الحال کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے ۔لیکن دوسری طرف پنجاب کی امیدیں اب آئندہ میچوں پر لگی ہیں اور اس کے لیے ہر مقابلہ کرو یا مرو کا ہو گیا ہے ۔پنجاب نے اب تک نو میچوں میں چار جیتے ہیں اور پانچ ہارے ہیں اور پانچویں نمبر پر ہے ۔ پنجاب نے اپنے گزشتہ میچ میں دہلی ڈئیر ڈیولس کو اپنے گھریلو میدان پر یک طرفہ انداز میں 10 وکٹ سے شکست دے کر اب تک توقعات کو برقرار رکھا ہے ۔لیکن پلے آف میں اس سے آگے حیدرآباد اور پنے ہیں اور اس لئے اس یقینا اپنے اگلے میچوں میں جیت درج کرنی ہوگی۔کپتان گلین میکسویل کی ٹیم نے دہلی کو جس طرح گزشتہ میچ میں شکست دی اس کے بعد اس کے حوصلے کافی بلند ہیں۔لیکن پنجاب میں تسلسل کی بھاری کمی نظر آتی ہے اور ہر بار وہ بیٹ یا گیند سے متاثر نہیں کر پاتی ہے ۔زبردست فارم میں چل رہے اور ٹیم کے بہترین اسکورر ہاشم آملہ پر بھی رنز کے لیے زیادہ دارومدار لگتا ہے تو بولنگ میں پٹیل، موہت شرما اور سندیپ شرما ہی اب تک کامیاب رہے ہیں ۔پنجاب کے لئے آملہ نے اب تک آٹھ میچوں میں 63 کی اوسط سے سب سے زیادہ 315 رن بنائے ہیں جس میں ایک سنچری اور دو نصف سنچری شامل ہیں۔لیکن ان کے علاوہ بلے سے کسی اور کھلاڑی نے تسلسل نہیں دکھایا ہے جو پنجاب کے لیے اس وقت بڑی پریشانی ہے ۔آل را¶نڈر اور کپتان گلین میکسویل نے ابتدا میں اچھا کھیلا تھا لیکن اس کے بعد وہ بھی پٹری سے اتر گئے ۔میکسویل نے گزشتہ نو میچوں میں 32.16 کی اوسط سے 193 رن بنائے ہیں جس میں ان کی 44 رنز کی اننگز ہی سب سے بڑی ہے ۔مڈل آرڈر میں وکٹ کیپر بلے باز ردھمان ساہا نے بھی مایوس کیا ہے اور 25 رنز ان کی بڑی اننگز ہے ۔گزشتہ میچ میں اگرچہ مارٹن گپٹل نے اپنے دوسرے ہی میچ میں 50 رنز کی نصف سنچری اننگز کھیلی تھی۔گپٹل کی یہ کارکردگی پنجاب کی کمزور بلے بازی کے لیے یقینا اہم ہے اور بنگلور کے خلاف بھی ان سے اسی طرح کی کارکردگی کی امید کی جا سکتی ہے ۔پنجاب کے گیند بازوں نے لیکن گزشتہ میچ میں جس طرح محض 67 رن پر دہلی کو ڈھیر کیا تھا اس سے صاف ہے کہ بنگلور کے خلاف بھی اس کے گیند بازوں کا اہم کردار رہے گا۔ بنگلور کے پاس وراٹ کوہلی، اے بی ڈیولیرس، کرس گیل جیسے سرکردہ بلے باز ہیں جو اگرچہ ٹورنامنٹ میں اس بار مایوس کر گئے ہوں لیکن پلے آف سے باہر ہونے کے بعد اس کا کچھ بھی دا¶ پر نہیں ہے اور یہ کھلاڑی اب بغیر کسی دبا¶ کے کھیل رہے ہیں جو پنجاب کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے ۔وراٹ کی فارم اگرچہ خراب چل رہی ہے لیکن وہ پھر بھی سات میچوں میں 239 رن کے ساتھ بنگلور کے دوسرے بڑے اسکورر ہیں۔ڈی ولیرس نے بھی گزشتہ میچ میں 43 رن کی اچھی اننگز کھیلی تھی اور وہ تیسرے بڑے اسکورر ہیں۔کیدار جادھو (241) ٹاپ اسکورر ہیں تو مڈل آرڈر میں آل را¶نڈر پون نیگی بیٹ اور گیند سے متاثر کر رہے ہیں۔اگرچہ جہاں پنجاب کی بولنگ اس کی طاقت ہے تو وہیں بنگلور کی بولنگ کمزور ہے ۔یجویندر چہل 10 میچوں میں 11 وکٹ اور نیگی نو میچوں میں 10 وکٹ کے ساتھ اس کے دو سب سے زیادہ کامیاب بولر ہیں۔لیکن آل را¶نڈر اسٹورٹ بنی، سری ناتھ اروند، انکت چودھری جیسے گیند بازوں کی کارکردگی کافی مہنگی ثابت ہوئی ہے ۔یو این آئی۔