نئی دلی//خوراک ، شہری رسدات و امور صارفین اور قبائلی امور کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے نئی دلی میںمرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے ساتھ ملاقات کی اور جموں وکشمیر سے جڑے کئی معاملات پر ان کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران ذوالفقار علی نے سرحدں کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں کے مسائل کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سرحدوں اور ایل او سی کے نزدیک رہائش پذیر لوگ دونوں ممالک کے درمیان تنائو سے سب سے متاثر ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بادر مائیگرنٹس کے لئے ایک مستقل بحالیاتی پالیسی ہونی چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کافی غریب اور وہ دوسرے علاقوں تک ہجرت کا خرچہ برداشت نہیںکرسکتے۔انہوں نے گوجری زبان کو آئین ہند کے آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے 2012ء میں مرکزی حکومت کو اس کی سفارش کی تھی ۔انہوںنے کہا کہ ریاست کی قبائلی آبادی کا ایک اچھا خاصا حصہ گوجر ی زبان بولنے والے لوگوں پر مشتمل ہے ۔انہوںنے کہاکہ گجر بکروال طبقے کے لوگ ایک اچھا خاصہ ثقافتی ورثہ ہونے کے باوجود بھی ابھی تعلیمی اور اقتصادی اعتبار سے پسماندہ ہے ۔ذوالفقار علی نے ایک گجر ریجمنٹ قائم کرنے کی بھی وکالت کی تاکہ قبیلے کے بے روزگار نوجوانوں کے لئے فوج میں روزگار کے وسائل پیدا کئے جاسکیں۔انہوں نے مرکزی حفاظتی دستوں میں قبائلی نوجوانوں کے لئے ایک خصوصی بھرتی مہم چلانے کی بھی صلاح دی۔انہوںنے سد بھاونہ سکیم کے تحت قبائلی علاقوں کی ترقی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے ریاست میں ایس ٹی طبقے کی بہبودی کے لئے کئی اختراعی اقدامات کئے ہیں۔انہوںنے قبائلی علاقوں میں سڑکوں کی حالت میں بہتری لانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے ان علاقوں میں کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پی ایم آر پی کے تحت رقومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے وزیر کے مطالبات غور سے سنے اور یقین دلایا کہ مرکزی سرکار اس حوالے سے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔