نئی دہلی// انٹرپول نے ممتاز مذہبی اسکالر ذاکر نائیک کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی بھارتی درخواست مسترد کردی اور کہا ہے کہ ان کے خلاف جمع کرائے گئے شواہد ناکافی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے انٹرپول کو 26 اکتوبر کو درخواست دی گئی تھی کہ بھارت کے مذہبی اسکالر ذاکر نائیک کے ریڈ وارنٹ جاری کرکے انہیں گرفتار کیا جائے اور بھارت کے حوالے کیا جائے تاہم انٹرپول حکام نے یہ درخواست مسترد کردی ہے۔انٹرپول حکام نے کہا ہے کہ ذاکر نائیک کے خلاف دی گئی درخواست کے ساتھ جمع کرائے گئے شواہد ناکافی ہیں اس لیے ان کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری نہیں کی جاسکتے۔میڈیا کے مطابق این آئی اے کے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ ایک درخواست مسترد ہونے پر سیکیورٹی ادارہ پیر تک ایک اور درخواست انٹرپول حکام کو دے گا اس درخواست کے ساتھ ذاکر نائیک پر لگے الزامات پر مبنی این آئی اے کورٹ کی دستاویزات بھی منسلک کی جائیں گی۔خیال رہے کہ حکومت نے الزام عائد کیا تھا کہ ذاکر نائیک اور ان کی این جی او اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جب کہ ذاکر نائیک اپنی تقاریر سے نوجوانوں کو دہشت گردی پر اکسا رہے ہیں۔ ذاکر نیک کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی درخواست مسترد ہونے کے بعد اب قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) ایک نئی درخواست انٹروپول میں درج کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ممبئی میں اب ایک خصوصی عدالت میںان کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا گیا ہے ، لہذا انٹر پول کو ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہوگا۔ ، این آئی اے نائک کے مطابق درخواست جلد ہی انٹرپول کو پیش کی جائے گی۔