نئی دہلی// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ذاکر نائیک معاملے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت ممبئی اور پونے میں 16 کروڑ 40 لاکھ روپے کی جائیداد قرق کرلی ہے ۔ ای ڈی کے بیان میں آج یہ اطلاع دی گئی ۔ اس معاملے میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) نے اہم ملزم ذاکر نائیک اور دیگر کے خلاف 26 اکتوبر 2017 کو فرد جرم داخل کی تھی۔ اس میں ذاکر نائیک پر دانستہ طور پر ہندوؤں، عیسائیوں اور غیر وہابی مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔این آئی اے کی چارج شیٹ کے مطابق، "اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن اور ہارمنی میڈیا اس طرح کیاشتعال انگیزتقریروں کا استعمال کرتی رہی ہے ۔ ملزم کو اسلامی ریسرچ فاونڈیشن اور دیگر نامعلوم ذرائع سے اس طرح کے کام کے لئے پیسے ملتے تھے ۔ ای ڈی نے اس سے پہلے بھی اس معاملے میں دو کروڑ 34 کروڑ 9 لاکھ روپئے کی املاک قرق کی تھی۔ جانچ کے دوران پتہ چلا ہے کہ ذاکر نائک نے اپنے دبئی کے کھاتے سے غیرمقیم ہندوستانیوں کے لئے خاص طور پر کھولے جانے والے این آر آئی اکاونٹس کے ذریعہ 49 کروڑ 29 لاکھ روپئے ہندوستان میں ٹرانسفر کئے تھے ۔ای ڈی کے بیان میں کہا کہ ‘‘ ان پیسوں کا اصل ذریعہ معلوم نہیں ہے اور ذاکر نائیک نے ان میں سے 17 کروڑ 65 لاکھ روپے کا استعمال ایم کے انٹرپرائزیز کے سلیم کوڈیا، عافیہ ریئلٹرس کے مناف وڈگاما، پارٹنر ان پیسفک اورینٹس جینسس کے سمیر خان اور دیگر اسکیموں میں املاک خریدنے میں کیا۔ ذاکر نائک نے ممبئی میں فاطمہ ہائٹس ، عافیہ ہائٹس اور بھانڈوپ میں ایک دیگر اسکیم اور پونے میں انگریسیا میں املاک خریدی۔دولت کے اصل ذریعہ اور جائیداد کی حقیقی ملکیت چھپانے کے لئے شروع میں ذاکر نائیک کے اکاؤنٹ سے ادا ئیگی کی گئی اور اس کے بعد پھر پیسے اس کے اکاؤنٹ میں واپس کر دیئے گئے ۔ یہ پیسے نائک کی بیوی، بیٹے اور بھتیجی کے اکاؤنٹس میں بھیجے گئے اور پھر ان پیسوں سے پراپرٹی خریدی گئی۔ای ڈی نے اس معاملے میں اب تک 50 کروڑ 49 لاکھ روپئے کی املاک ضبط کی ہے ۔