انتظامیہ خلوص اور عزم کے ساتھ جامع ترقی کیلئے محدو جدوجہد،دانشور نگرانی کا کام کریں:ایل جی
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نےجموں میں وومنز کلب میری پہچان کے زیر اہتمام ’’مہاراجہ ہری سنگھ ڈوگرہ سمان ایوارڈ 2025‘‘ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی۔اس تقریب میں سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے مرکزی وزیر مملکت جناب رام داس اتھاولے نے بھی شرکت کی۔اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے قوم کی خدمت میں افراد کے شاندار کام کو تسلیم کرنے پر ‘ووومنز کلب میری پہچان کو سراہا۔ ہر قوم اور معاشرے کو اپنی عظیم شخصیات کی گراں قدر خدمات کو تسلیم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم ان لوگوں کی عزت کریں جن کی وجہ سے ہم آزادانہ زندگی گزار سکتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی اور ان سے نوجوانوں کو روشن خیال شہریوں میں تبدیل کرنے کے لیے کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ، بے مثال تکنیکی ترقی کے موجودہ دور میں، جہاں AI ہمارے کام کے ماحول کو نئی شکل دے رہا ہے، ہمیں انسانی وسائل تیار کرنے کی ضرورت ہے جو تبدیلی کو چلانے کے قابل ہو۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’وکست جموں و کشمیر کے ہمارے سفر میں، ہمیں بہادر سپاہیوں، سماجی شعبوں کے رہنماؤں، کسانوں، کاروباریوں، نوجوانوں اور خواتین کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ہمیں آبادی کے ان حصوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جو امتیازی قوانین کی وجہ سے پیچھے رہ گئے ہیں اور ان کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ہمیں ایک جموں و کشمیر بنانے کی ضرورت ہے جہاں دیہی اور شہری تقسیم مکمل طور پر ختم ہو جائے۔ ایک جموں و کشمیر جہاں سماجی مساوات ہے اور جو قانون کی حکمرانی اور مساوی مواقع کے اصولوں پر چلتی ہے۔ ایک جموں و کشمیر جہاں سیاحت، دستکاری، زراعت، باغبانی، صنعت اور خدمات کا شعبہ مل کر کام کرتا ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ خلوص اور عزم کے ساتھ جامع ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں ہم نے سماجی مساوات کے حتمی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی اقتصادی ترقی کی تکمیل کے لیے سماجی شعبوں کی ترقی کو یقینی بنایا ہے‘‘۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں، حکومت نے پسماندہ اور امتیازی سلوک کا شکار لوگوں کے فائدے کے لیے پالیسیوں اور پروگراموں کا ایک فریم ورک نافذ کیا ہے اور فوائد کی سنترپتی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔انکاکہناتھا’’میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ عظیم شخصیات اور دانشور معاشرے کے کمزور طبقات کی بہتری کے لیے بنائے گئے پروگراموں اور پالیسیوں کے مناسب نفاذ کے لیے نگرانی کے نظام کے طور پر کام کریں‘‘۔ایل جی نے مزید کہا’’انتظامیہ، سول سوسائٹی کی تنظیموں جیسے ویمن کلب میری پہچن اور آپ جیسے قائدین کی اجتماعی کوشش سے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آپ کی فعال شرکت درحقیقت سماجی و اقتصادی تبدیلی کے تمام منصوبوں کی کامیابی کی کلید رکھتی ہے ‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے مہاراجہ ہری سنگھ کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے ان کی دور اندیش پالیسیوں اور اصلاحات کو یاد کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ہر فرد کو اپنے فرائض اور ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی۔