عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ہندوستان میں زرعی اور دیہی مزدوروں کے لیے مہنگائی کی شرح ستمبر میں مزید کم ہوگئی۔ وزارت محنت و روزگار کی طرف سے ہفتہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2025 میں زرعی مزدوروں کے لیے سالانہ افراط زر کی شرح 0.07 فیصد اور دیہی مزدوروں کے لیے 0.31 فیصد تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں زمروں کے لیے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مستحکم رہیں یا گریں۔زرعی مزدوروں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI-AL) 0.11 پوائنٹس گر کر 136.23 پر آ گیا، جب کہ دیہی مزدوروں کے لیے یہ 0.18 پوائنٹس گر کر 136.42 ہو گیا۔ اشیائے خوردونوش کے انڈیکس میں بھی زرعی مزدوروں کے لیے 0.47 پوائنٹس اور دیہی مزدوروں کے لیے 0.58 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی، جو خوراک کی قیمتوں میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔یہ اعداد و شمار لیبر بیورو کی طرف سے جاری کیے گئے تھے اور بیس سال 2019=100 پر مبنی ہیں۔ 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 787 نمونے دیہاتوں سے ڈیٹا اکٹھا کیے گئے۔ یہ نظر ثانی شدہ سیریز اب وسیع تر کوریج اور بہتر طریقہ کار کا استعمال کرتی ہے، جس سے صارف قیمت انڈیکس کا حساب کتاب زیادہ قابل اعتماد ہے۔نظرثانی میں کھپت کے نمونوں میں تبدیلیوں کے حساب سے وزن کے خاکے میں تبدیلیاں شامل ہیں۔ مزید برآں، ہندسی وسط کو قیمت کے اتار چڑھاو کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے، جو روایتی ریاضی کے اوسط سے زیادہ استحکام فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، صارفین کی اشیا کی درجہ بندی تازہ ترین COICOP-2018 کی درجہ بندی کو اپناتی ہے۔اس وقت، تھوک قیمت انڈیکس (WPI) پر مبنی افراط زر کی شرح بھی اگست میں 0.52 فیصد سے کم ہو کر ستمبر میں 0.13 فیصد رہ گئی۔