جموں//نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دویندرسنگھ رانا نے ڈوگری زبان سے متعلق پیداہوئے تنازع کولے کر وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقات کرکے خطہ جموں کے سکولوں اورکالجوں میں ڈوگری لیکچراروں واساتذہ کی تعیناتی کیلئے فوری طورپرحکومتی مداخلت کامطالبہ کیا۔ اس دوران دیویندر سنگھ رانانے کہاکہ یہ معاملہ کسی خاص زبان کے نفاذکانہیں بلکہ تمام زبانوں مثلاً ڈوگری،پنجابی ، ہندی، اُردو،کشمیری،بودھی، گوجری اور سنسکرت زبانوں کی ترقی سے جڑا ہے ۔انہوں نے وزیراعلیٰ کوجموں خطے کے ترقیاتی کاموں کاجائزہ لینے کیلئے بھی کہا۔رانانے کہاکہ کسی تنازعے سے بچنے کیلئے متعلقہ محکمہ کوہدایت دی جائے کہ جموں خطے کیلئے ڈوگری لیکچراروں اوراساتذہ کی اسامیاں منظورکریں اورامیدظاہرکی کہ حکومت اس مسئلے کوسنجیدگی سے لے گی۔وزیراعلیٰ سے ملاقات کے دوران صوبائی صدرنیشنل کانفرنس اورایم ایل اے نگروٹہ نے جموں میں بجلی کی عدم دستیابی ، پینے کے پانی کی قلت کے معاملے بھی اُٹھائے اورمطالبہ کیاکہ بجلی اورپانی کی سپلائی کوبحال کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔ رانا نے بیوہ پنشن کی فراہمی میں ہونے والی تاخیر پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ صرف جموں ضلع میں 25000درخواستیں بقایا پڑی ہیں۔ انہوں نے جموں میں ایمز کے قیام کے لئے غلط جگہ منتخب کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے سی پی ڈبلیوڈی کے چیف انجینئر کی طرف سے دی گئی اس رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں وجے پور کے قریب مختص کی گئی زمین کو ایمز کے قیام کیلئے نامناسب قرار دیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ انہوں نے جموں خطہ میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دئیے جانے، جموں کو ماڈل مائیکرو سمارٹ سٹی بنائے جانے کی مانگ کی ۔ اس کے علاوہ انہوں نے ضلع ترقیاتی اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔