نوشہرہ //قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے پیر کے روز حریت لیڈر دیوندر سنگھ بہل کے نوشہرہ میں واقع آبائی گھر پر چھاپہ مارا اور تلاشی لی ۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے کی ٹیم نے صبح ساڑھے گیارہ بجے نوشہرہ میں واقع حریت لیڈر ایڈووکیٹ دیوندر سنگھ بہل کے گھر چھاپے مار کارروائی کی ۔یہ ٹیم لگ بھگ ڈیڑھ گھنٹے تک حریت لیڈر کے گھر پر رہی جس دوران ان کی والدہ وہاں موجودتھیں جو محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدے سے سبکدوش ہیں ۔ ذرائع نے بتایاکہ اس موقعہ پر ٹیم نے بہل کی والدہ سے اس کی دولت کے بارے میں دریافت کیا جس پر والدہ نے جواب دیاکہ وہ ایک ماہ قبل یہاں آیاتھا جس کے بعد سے وہ گھر واپس نہیں آیا ۔یہ ٹیم سہ پہر ڈھائی بجے جموں کیلئے روانہ ہوگئی ۔ جب اس سلسلے میں ٹیم کے افسر سے پوچھاگیاتو انہوںنے کچھ بھی بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ یہ معاملہ سنگین نوعیت کاہے لہٰذا وہ اس پر کوئی رائے زنی نہیں کرسکتے ۔قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر پیس فورم کے چیئر مین دیویندر سنگھ بہل حریت لیڈر علی شاہ گیلانی کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے ہیں، ان کی بخشی نگر رہائش گاہ پر گزشتہ روز چھاپہ مارکر این آئی اے ٹیم اپنے ہمراہ لے گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ نوشہرہ میں کی گئی کارروائی ایس پی رینک کے ایک افسر کی قیادت میں کی گئی جس میں مقامی پولیس بھی بھاری تعداد میں موجود تھی۔ ضلع راجوری کے نوشہرہ قصبہ کے وارڈ نمبر 7کے مکان نمبر 25پر این آئی اے ٹیم کی طرف سے دستک دی گئی اور اس کے بعد پورے مکان کو قریب دو گھنٹے تک کھنگال ڈالا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ دیویندر سنگھ بہل چھاپہ مار ٹیم کے ہمراہ نہیں تھے ، ان کی والدہ سے مفصل پوچھ گچھ کی گئی ۔ جب تک این آئی اے کے اہلکار مکان میں موجود رہے تب تک پورے مکان کو ضلع پولیس کی نفری نے اپنے گھیرے میں لئے رکھا اور کسی کو بھی مکان کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔بہل کے والد یونی ورسٹی کے ریٹائرڈ پروفیسر تھے جب کہ ان کی والدہ نوشہرہ والے اسی آبائی گھر میں قیام پذیر ہیں۔ بہل کی اہلیہ ڈاکٹر ہیں جو کہ بخشی نگر میں ہی قیام رکھتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بہل کو وادی کشمیر کے حریت لیڈران کےلئے رقومات کے لین دین کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے تاہم ابھی تک ان سے گرفتار کئے گئے کسی قابل اعتراض سامان کے بارے میں کوئی خلاصہ نہیں ہو سکا ہے ۔