Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

دیارِ حبیب ﷺ میں حا ضری

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 1, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
  سید المرسلین رحمتہ اللعالمین ﷺ 
سرورِ کائنات ،فخرموجودات ،تاجدارمدینہ، سیدنامحمد ﷺ کے روضۂ پاک کی زیارت بالاجماع اعظم قربات اورافضل طاعات میں سے ہے اور روحانی ترقی ٔ درجات کا زینہ ۔خودرسالت مآب فخرعالم ﷺ نے اس زیارت کی ترغیب دی ہے اورباوجودقدرت کے زیارت نہ کرنے والوں کوبے مروت فرمایاہے ۔خوش نصیب ہے وہ شخص جس کواس دولت سے نوازاجائے اورکم نصیب ہے وہ جو باوجودقدرت و وسعت کے اس نعمت عظمیٰ سے محروم رہ جائے ۔(ترجمہ): حضوراکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص میری زیارت کرے گا،قیامت کے دن وہ میرے پڑوس میں ہوگا۔((رواہ البیہقی فی شعب الایمان ،مشکوٰۃ )۔’’جس نے حج کیا پھرمیری قبرکی زیارت نہ کی،اس نے مجھ پرظلم کیا‘‘۔(رواہ ابن عدی البندحسن (شرح الباب) ’’جس نے میری قبرکی زیارت کی،اس کی شفاعت مجھ پرواجب ہوگئی ‘‘۔(رواہ الدارقطنی والبزار،فتح القدیر)۔
درباررسالت ﷺ کی فضلیت 
اللہ تعالیٰ کے مقدس گھرخانہ کعبہ کے دیدار سے مشرف ہوکرحج  وعمرہ کے مبارک فریضہ سے سبکدوش ہونے کے بعدزندگی کی ایک سب سے بڑی اورسب سے عظیم الشان سعادت سرورِ کائنات ﷺ کے روضۂ اقدس کی زیارت کے لیے مدینہ منورہ  میں حاضری ہے۔ دربارِ رسالت مآب ﷺکی حاضری کی برکتوں ، فیضان اورفضیلتوں کے کیاکہنے۔اس مقام مقدس کی گلیوں میں اولیاء کرام نے مدتوں جوتے نہیں پہنے ۔اس سر زمین کاچپہ چپہ بابرکت ہے ۔
مدینہ منورہ میں حضورﷺ کی آمد
 ہجرت نبوی ؐ کے موقع پرمدینہ منورہ کے درودیواراس خوش خبری سے گونج رہے تھے کہ رحمت العالمین محمدمصطفیٰ ﷺ مدینہ تشریف لارہے ہیں۔مدینہ کے پیروجوان ، صغیروکبیر،عورتیں اوربچے سب کی آنکھیں فرشِ راہ بنیں،معصوم بچیاں فخروانبساط اورفرحت وسرورمیں ڈوبیں نغمہ سرا ہیوئیں کہ رحمت ِ کائنات ﷺ کی آمدآمدہے۔سرکاردوعالم ﷺ اپنے جاں نثاراوررفیق خاص حضرت ابوبکرصدیق ؒ کی معیت میں مدینہ کے اُفق پربدرِ منیربن کرطلوع ہوئے ،تمام شہرتکبیرکی روح پرورصداسے گونج اُٹھا۔انصاربے تابانہ گھروںسے رحمت کائنات سرکارِ دوعالم ﷺ کے استقبال کوپہنچے۔ انصارکی معصوم بچیاں نہایت خوش الحافی طربیہ ترانے الاپتی رہیں ۔ ہرقبیلہ دِل و جان سے آپ ﷺ پرنثارتھا ۔اسلام کاہرشیدائی اس بات کاآرزومندتھاکہ آپ ﷺ کی میزبانی کاشرف اس کونصیب ہو۔ہرایک حضوراکرم ﷺ کی خدمتِ اقدس میں حاضرہوکرکہتا:حضورﷺ یہ گھر،یہ در،یہ مال وزراوریہ جانِ عزیز سب کچھ نثارہے مگرآپ ﷺ یہی ارشادفرماتے ’’میری اونٹنی قصویٰ کوچھوڑدو،جہاں اللہ رب العزت کاحکم ہوگا،وہیں ٹھہرے گی‘‘۔قصویٰ چلتے چلتے حضرت ابوایوب انصاری ؓ کے مکان کے دروازے پرآکربیٹھ گئی۔حضرت ابوایوب انصاری ؓ دوڑتے ہوئے خدمت نبوی ﷺ میں حاضرہوکر عرض کرتے ہیں : ’’یارسول اللہ ﷺ !یہ سعادت میری قسمت میں لکھی ہے کہ آپ ﷺ کی میزبانی کاشرف حاصل کروں، یہاں سے قریب ترمیراہی مکان ہے۔حضرت ابوایوب انصاری ؒ نے کجاوہ اُٹھالیااوراپنے دومنزلہ مکان میں سرکارِ دوجہاں ﷺکولے گئے،جہاں آپ ﷺ تقریباً سات ماہ تک فروکش رہے۔
مدینہ منورکے سفرمیں مدینہ منورہ سے کوئی ۱۰،۱۲میل پہلے ایک مقام بیر علی ؓ آتا ہے۔یہ بڑابابرکت مقام ہے ۔یہاں آپ ﷺ نے حج کااحرام زیت تن کیاتھا ،خوب دعائیں مانگیں۔ اگروقت اجازت دے تو یہاںدورکعت نقل پڑھیں اورحاضری روضہ ٔ اقدس کے لیے خودکوتیارکرلیں۔جب مدینہ منورہ کے قریب پہنچ جائیں تو اپنے شوقِ دیدار کواورزیادہ کریں اورجب مسجدنبوی ﷺ کاگنبدخضری نظرآئے تو لب ہائے شوق پرکثرت سے درودشریف کاورد جاری رکھیں ۔
مسجدنبوی ﷺ 
حضوراکرم ﷺ کاارشادہے :’’میری مسجد میں ایک نمازپڑھنادوسری مسجدوں میں ایک ہزارنمازیں پڑھنے سے افضل ہے سوائے مسجدحرام کے کہ وہاں نمازپڑھنامیری مسجدمیں سونمازیں پڑھنے سے افضل ہے ‘‘۔
سرکاردوعالم ﷺ مکہ مکرمہ سے ہجرت فرماکرمدینہ منورہ تشریف لائے توآپ ﷺ نے مسلمانوں کی اجتماعی عبادت کے لیے ایک مرکزکی ضرورت محسوس کی ۔چنانچہ آپ ﷺ نے نمازاداکرنے کے لیے ایک مسجدکی تعمیرکے لیے حکم فرمایا۔حضرت ابوایوب انصاری ؓ کے مکان کے سامنے ایک ناہموارقطعہ زمین،جودراصل نخلستان تھااورجہاں خرماخشک کرکے تمربنایاکرتے تھے (یہ وہ جگہ تھی جہاں آپ ﷺ کی اونٹنی قصویٰ نے قیام فرمایاتھا۔دویتیم بچوں سہل ؓاورسہیلؓ کی ملکیت تھا۔ بچے حضرت اسعد بن زرارہ ؓ کے زیرپرورش تھے ۔حضوراکرم ﷺ نے ان یتیم بچوں سے ارشادفرمایا: قطعہ ٔ زمین ہمارے ہاتھ فروخت کردو۔ہم چاہتے ہیں کہ یہاں مسجدتعمیرکی جائے۔ بچوں نے عرض کیا:’’اے اللہ کے رسول ﷺ !ہم یہ زمین بلامعاوضہ آپ ﷺ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں‘‘۔مگراللہ کے رسول ﷺ راضی نہیں ہوئے اورقطعۂ زمین اُن سے دس دینارمیں خریدلیا۔بھلایہ کیونکرممکن تھاکہ رحمتہ العالمین ﷺ ،جوخودیتیمی کاتاج سرپررکھ کر عالم کون ومکان میں تشریف لائے ،وہ یتامیٰ کوان کے حقوق سے محروم کرتے۔چنانچہ یہ جگہ خریدنے کے بعدآپ ؐنے حکم دیاکہ کھجورکے درخت کاٹ دئے جائیں اورٹیلوں کوبرابرکردیاجائے ۔کھجورکے درخت کاٹ کرقبلہ کی سمت دیوارکی طرف کھڑے کردئے گئے ۔چندروزتک اسی حالت میں آپ ﷺ نے اپنے دست ِمبارک سے رکھی۔ صحابہ کرام ؓ  کے ساتھ تعمیر مسجد میں مصروف رہتے۔ ابتداء ً قبلہ شمال کی جانب بیت المقدس کی سمت تھا۔جب ۲ ھ میں تحویل قبلہ کاحکم آیاتوقبلہ کعبۃ اللہ کی سمت مقررکیاگیا۔ ۱۴۳۰سال پہلے یہ مسجدسادہ مگرپُروقارعبادت گاہ تھی جس کی تعمیرمیں کھجورکے پتے اورتنے استعمال ہوئے تھے ۔بارش ہوتی تھی توچھت ٹپکتی تھی اورحضوراکرم ﷺ اورجلیل القدررفقاء اس گیلی زمین پربھی بارگاہِ ایزدی میں سجدہ ریزہوجاتے۔لہٰذاصحن مسجدمیں کنکربچھا دیئے گئے جن پرسرکارِ دوعالم ﷺ مسجدمیں آرام فرماتے توجسدمبارک پرکنکروں کے نشانات پڑجاتے تھے۔دس سال تک سرکاردوعالم ﷺ نے اس مسجدمیں نمازیں ادافرمائیں ۔یہ مسجداسلام کی تبلیغ وتعلیم کامرکز اوّل بن گئی۔اسی مرکزسے اسلام کووہ ترقی اورشان وشوکت نصیب ہوئی جوتاریخ عالم کاسنہراباب ہے۔آفتابِ رسالتمآب ﷺ یہیں نصف النہارپرپہنچابلکہ دوردرازکے علاقے بھی اس کی شان وشوکت سے منورہوئے۔اللہ اکبرکی صدادورونزدیک سے بلندہوئی اوراس کاعلم ہرجگہ لہرانے لگاتھا۔اس مسجدمیں دی جانے والی تعلیمات ہی کی برکت ہے کہ دُنیامیں ہمیشہ ایسی ہستیاں موجودرہی ہیں جنہیں قرآن کریم حفظ تھااورجواحادیث نبوی ﷺ پرعبورِ کامل رکھتے تھے۔ان شاء اللہ تعالیٰ جب تک یہ دنیاقائم ہے ،اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایسی تابندہ ہستیاں ہردورمیں موجودرہیں گی ۔یہی وہ اولین تعلیمی وتربیتی ادارہ تھا،جہاں کرداروعمل کی ایسی تابندہ تعمیر ہوئی کہ دُنیاکومتاثرکردیا۔قرآن حکیم منشورِاسلام ہے ،اُس کے ماننے والوں نے حق وصداقت کی خاطراوراسلام کی سربلندی کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے سے کبھی گریزنہیں کیا۔یہیں قرآن کریم کے عظیم ترین شارح و مفسرنے فرقانِ حمیدکی تعلیم دی۔
ریاض الجنتہ
مسجدِ نبوی ﷺ میں جب آپ باب السلام سے داخل ہوں گے توآپ کے بائی ہاتھ پرایک حجرہ نظرآئے گا۔یہ حضرت بی بی فاطمہ ؓ کاگھرتھا۔ جب آپ اس کے سامنے سے گزرجائیں توفوراً بعدبائیں ہاتھ میں مسجدنبوی کاجوحصہ ہے ،یہ ریاض الجنۃ ہے یعنی منبررسول ﷺ اورمرقدشریف کے درمیان کاحصہ ریاض الجنتہ کہلاتاہے۔اس مقام کی نسبت حدیث میں آیاہے :’’جوجگہ میرے گھراورمنبرکے درمیان ہے ،وہ جنت کے باغوں میں سے ایک بغیچہ ہے ‘‘۔
گھرسے مرادحضرت عائشہ ؓ صدیقہ کاحجرہ پاک ہے ،جس میں حضورپاک ﷺ کی مرقدمبارک ہے اورجوحضرت بی بی فاطمہ ؓ کے حجرہ کے پیچھے ہے ۔ یعنی یہ جگہ حقیقت میں جنت کاٹکڑا ہے جواس دُنیامیں منتقل کیاگیاہے اورقیامت کے دن یہ ٹکڑاجنت میں چلاجائے گا۔اسی ریاض الجنتہ میں حضورسرورِکونین ﷺ کامصلیٰ بھی ہے ،جہاں آپ ﷺ کھڑے ہوکرامامت فرمایاکرتے تھے ۔اس جگہ آج ایک خوبصورت محراب بنی ہوئی ہے جومحراب مسجدِ نبوی ﷺ کہلاتی ہے۔حضوراکرم ﷺ کے وصال کے بعدمصلیٰ رسول جیسی متبرک جگہ کی تعظیم کوبرقراررکھنے کی غرض سے حضرت ابوبکرصدیق ؓ نے حضورﷺ کی نمازپڑھنے کی جگہ سوائے قدم مبارک کی جگہ چھوڑکرباقی جگہ پردیواربنوادی تھی تاکہ آپ ﷺ کے سجدہ کی جگہ لوگوں کے قدموں سے محفوظ رہے۔ 
بقیہ اگلے جمعہ کےشمارے میں ملاحظہ فرمائیں
فون نمبر8825051001
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

انکم ٹیکس نوٹس موصول ہونے پر گھبرائیں نہیں محکمہ ایماندار ٹیکس دہندگان کی حمایت کیلئے پُرعزم:چیف کمشنر
صنعت، تجارت و مالیات
سیاحت کے فروغ کیلئے ایڈونچر ٹورزم ضروری وزیراعلیٰ کے ہاتھوں محمود شاہ کی کتاب کی رسم رونمائی
صنعت، تجارت و مالیات
جموں و کشمیر میں ای کامرس کا فروغ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھایا جائے:چیف سیکریٹری
صنعت، تجارت و مالیات
’ٹریڈ وا چ کوارٹر لی ‘کے تیسرے ایڈیشن کا آغاز برآمداتی ڈھانچہ مستحکم
صنعت، تجارت و مالیات

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?