نئی دہلی//دہلی یونیورسٹی کی اکاڈمک کونسل نے بدھ کی آدھی رات کے بعد ٹیچروں کی سخت مخالفت کے باوجود کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کے التزام کو منظوری دے دی ہے ۔اس کے خلاف سیکڑوں ٹیچرجمعرات کو سڑک پراتر آئے اور انہوں نے یہاں لمبی ریلی نکالی۔ کونسل کے رکن اور دہلی یونیورسٹی میں کامرس کے پروفیسرپردیپ کمار نے یواین آئی کو بتایا کہ بدھ کی صبح 11بجے سے شروع ہوئے اکاڈمک کونسل کی میٹنگ رات ایک بجے تک چلی۔اس میٹنگ میں سبھی منتخب اراکین نے اس تجویز کی جم کر مخالفت کی اور ہم لوگ ویل میں بھی بیٹھے رہے ۔جب تجویز پاس ہوئی تو ہم لوگوں نے اس کے خلاف واک آؤٹ بھی کیا۔ ٹیچروں کی لیڈر اور مرانڈا ہاؤس میں طبیعیات کی پروفیسرآبھا دیو حبیب نے کہا کہ اب 18تاریخ کو ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ ہے جس میں اگر اس تجویز کو منظوریر مل گئی تو ہماری یونیورسٹی میں کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کی روایت شروع ہوجائے گی۔اس کی مخالفت میں ہمیں آج سڑکوں پر اترنا پڑا۔ دہلی یونیورسٹی ٹیچر یونین (ڈوٹا)کے صدر راجیو رے نے بتایا کہ رام لیلا میدان سے 12بجے کے بعد جلوس نکلنے کے بعد پولیس نے تین مقامات پر ہمیں روکنے کی کوشش کی لیکن سیکڑوں ٹیچروں کی مخالفت کے آگے پولیس کو جھکنا پڑا اور ہمارا جلوس جنتر منتر کامیابی کے ساتھ پہنچا۔یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیچروں میں کانٹرکٹ کی تقرری کی تجویز پر کتنا غصہ ہے ۔ سیکڑوں کی تعداد میں ٹیچروں نے ہاتھ میں تختیاں اور بینر لئے ہوئے تھے اور نعرے لگاتے ہوئے وہ آگے بڑھ رہے تھے ۔ڈوٹا کے ٹیچروں نے بدھ کو بھی ہڑتال کی تھی اور وہ جمعرات اور جمعہ کو بھی اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے ۔ اس دوران این ڈی ٹی ایف کے لیڈر اور دہلی یونیورسٹی کے ایگزیکیوٹو کونسل کے ایک رکن نے انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر کو خط لکھ کر کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کی تجویز سے پیدا ہوئے شبہ اور تنازعہ کو سلجھانے کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے ۔ ڈوٹا کے سابق صدر اوراکاڈمکس فار ایکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیڈر آدتیہ نارائن نے کہا کہ ہم ایڈہاک ٹیچروں کو مستقل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور حکومت کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کررہی ہے ۔ہماری لڑائی جاری رہے گی۔دہلی یونیورسٹی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت اور یو جی سی کے دباؤ میں آکر یہ قدم اٹھارہی ہے ۔ رام لیلا میدان سے سیکڑوں کی تعداد میں ٹیچرہاتھوں میں تختیاں اور بینر لئے نعرے لگاتے ہوئے تقریباً ایک بجے جنترمنتر پہنچے ۔وہ وہاں کانٹرکٹ پر تقرری بند کرو اور مودی حکومت ہائے ہائے ،جاوڈیکر مردہ آبادکے نعرے لگارہے تھے ۔ڈوٹا کے ٹیچروں نے کانٹرکٹ پر تقرری کے خلاف کل بھی ہڑتال کی تھی اور آج اور کل بھی وہ ہڑتال پر ہیں۔ اسی دوران نیو ڈیموکریٹک ٹیچرس فرنٹ کے لیڈر اور دہلی یونیورسٹی کی ایگزیکیوٹو کونسل کے رکن اے کے بھاگی نے انسانی وسائل اور ترقی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر کو خط لکھ کر ٹیچروں کی تقرری کی تجویز سے پیدا شبہ اور تنازعہ کو سلجھانے کے لئے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے ۔اس طویل ریلی میں مسٹر بھاگی بھی موجود رہے ۔ اکاڈمک فار ایکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیڈر راجیش جھا نے یواین آئی سے کہا کہ وائس چانسلر وائی کے تیاگی نے ہماری مخالفت کے باوجود یونیورسٹی میں کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری سے متعلق یو جی سی ایکٹ 2018 کو پاس کروا دیا۔ہمارے پانچ ساتھیوں نے اس فیصلے کے خلاف اپنا مزاحمت خط دیا ہے ۔ مسٹرجھا نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں کئی برسوں سے 4000 سے زیادہ ایڈہاک ٹیچر پڑھا رہے ہیں لیکن انہیں مستقل کرنے کی جگہ یونیورسٹی میں کانٹرکٹ پر ٹیچروں کی تقرری کا قانون بنا دیا گیا جبکہ یونیورسٹی کے آرڈینینس میں اس کا کوئی التزام نہیں ہے ۔یہ یونیورسٹی کی خودمختاری پر حملہ ہے ۔ہم ٹیچروں پر ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کی بھی مخالفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ان ٹیچروں کو مستقل کرنے کا ہے ۔ٹیچروں کو کانٹرکٹ پر رکھنے سے کئی طرح کی دقتیں پیدا ہوں گی۔یواین آئی