عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// شمال مشرقی دہلی کے تھانہ ویلکم کے تحت جنتا مزدور کالونی میں ہفتہ کی صبح ایک تین منزلہ رہائشی عمارت اچانک منہدم ہو گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہو گئی اور کم از کم آٹھ افراد کو ملبے سے زندہ نکالا گیا ہے۔ واقعہ صبح تقریبا 7:30 بجے پیش آیا، جب عمارت میں لوگ سو رہے تھے۔عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے وقت عمارت کے اندر دو خاندان مقیم تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ دہلی پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کیں، جن میں سات فائر بریگیڈ گاڑیاں، مقامی پولیس اور بعد ازاں این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی شامل ہو گئی۔ حکام کے مطابق، کچھ افراد اب بھی ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ہے اور ریسکیو ٹیمیں ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ عمارت تقریبا 15 سال پرانی تھی اور محض 35 گج پر تعمیر کی گئی تھی۔ اس کی خستہ حالی کے باعث پہلے بھی خدشات ظاہر کیے گئے تھے، لیکن کوئی مثر کارروائی نہیں کی گئی۔ حادثے کے بعد مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، جن کا کہنا ہے کہ کئی بار شکایتیں دی گئی تھیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ایڈیشنل ڈی سی پی (نارتھ ایسٹ دہلی) سندیپ لامبا کے مطابق، اب تک ملبے سے آٹھ افراد کو زندہ نکالا جا چکا ہے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جبکہ دو لاشیں بھی برآمد ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور امید ہے کہ باقی افراد کو جلد نکال لیا جائے گا۔اسی روز سیلم پور علاقے سے بھی ایسی ہی ایک خبر آئی ہے، جہاں گلی نمبر 5، جنتا کالونی میں ایک اور تین منزلہ عمارت گر گئی۔ وہاں بھی فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہاں بھی کچھ لوگ ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں۔ رواں برس اپریل میں مصطفی آباد علاقے میں ایک چار منزلہ عمارت گرنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان واقعات نے دہلی کی بوسیدہ عمارتوں کی حالت پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔شہری حلقوں کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر تمام خستہ حال عمارتوں کا سروے کیا جائے اور خطرناک ڈھانچوں کو منہدم کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔